سانگھڑ میں اونٹ کی ٹانگ کاٹنے کے الزام میں گرفتار چھ ملزمان کو عدالت میں پیش کیا گیا، جہاں تفتیشی افسر نے بتایا کہ دو ملزمان کی جانب سے اعتراف جرم کرلیا گیا ہے۔
13 جون کو سومار ولد یارو بھن نامی شخص کی ایک اونٹنی ضلع سانگھڑ میں واقع ایک کھیت سے گزری، جو مبینہ طور پر جعفر نامی ایک اور شخص کا تھا۔
وڈیرے نے پہلے ملازمین کے ہمراہ اونٹنی پر تشدد کیا اور پھر کلہاڑی سے دائیں ٹانگ کا نچلا حصہ کاٹ دیا تھا۔
اونٹنی کے مالک نے کٹی ہوئی ٹانگ کے ساتھ احتجاج کیا تو میڈیا پر خبر چلی، جس کے بعد سیاسی اور سماجی دباؤ کے تحت مقامی انتظامیہ نے چھ ملزمان کے خلاف فوجداری مقدمہ درج کیا اور پھر اونٹنی کو محکمہ لائیو سٹاک اینڈ فشریز کے تعاون سے کراچی منتقل کر دیا، جہاں اس کو مصنوعی ٹانگ لگائی جائے گی۔
آج پیشی کے دوران تفتیشی افسر نے عدالت کو بتایا کہ ملزمان سے دو کلہاڑیاں برآمد کی گئی ہیں اور دو ملزمان نے جرم کا اعتراف بھی کرلیا ہے۔
عدالت نے تمام ملزمان کا مزید دو روزہ جسمانی ریمانڈ دے دیا ہے۔
دوسری جانب پولیس کی جانب سے وڈیرے کو کلین چٹ دینے کی کوشش کی جا رہی ہے، ڈی ایس پی لون خان شر کا کہنا ہے کہ جہاں واقعہ ہوا وہ غلام رسول کی زمین نہیں ہے، یہ زمین دوسرے وڈیرے کی ہے، ہمیں غلام رسول کے خلاف کوئی ثبوت نہیں ملا۔