لاہور ہائیکورٹ نے ریٹائرڈ ججز کو بطور الیکشن ٹربیونل تعینات کرنے کے آرڈیننس کے خلاف دائر درخواست پر الیکشن کمیشن سے جواب طلب کرلیا۔
لاہور ہائیکورٹ نے ریٹائرڈ ججز کی بطور الیکشن ٹریبونل تعیناتی آرڈیننس کے خلاف دائر درخواست پر الیکشن کمیشن سے جواب طلب کرلیا ۔
لاہور ہائیکورٹ میں ریٹائرڈ ججز کو بطور الیکشن ٹربیونل تعینات کرنے کے آرڈیننس کے خلاف دائر درخواست پر سماعت ہوئی، جسٹس شاہد کریم نے سنی اتحاد کونسل کے رہنما سلمان اکرم راجہ کی درخواست پر سماعت کی۔
الیکشن ٹربیونلز تشکیل کیس: اگر آرڈیننس سے کام چلانا ہے تو پارلیمان کو بند کردیں، چیف جسٹس
دائر درخواست میں مؤقف اختیار کیا گیا کہ عدالت نے لاہور ہائیکورٹ کے نامزد ججز بطور ٹربیونل تعینات کرنے کا فیصلہ دیا تھا، لاہور ہائیکورٹ نے حکم جاری کیا کہ الیکشن کمیشن ہائیکورٹ کے نامزد کردہ جج بطور ٹربیونل تعینات کرنے کا پابند ہے، الیکشن آرڈیننس 2024 لاہور ہائیکورٹ کے فیصلے کو کمزور کرنے کے لیے لایا گیا ہے۔
درخواست میں عدالت سے استدعا کی گئی کہ ریٹائرڈ ججز کو بطور الیکشن ٹربیونل قائم کرنے والے الیکشن آرڈیننس 2024 کو غیر قانونی قرار دیا جائے اور آرڈیننس کے تحت پنجاب میں ریٹائرڈ ججز کی بطور الیکشن ٹریبونل تعیناتی کو غیر آئینی قرار دیا جائے۔
درخواست میں عدالت سے استدعا کی گئی کہ درخواست کے حتمی فیصلے تک، ریٹائرڈ ججز کو بطور الیکشن ٹریبونل قائم کرنے سے روکا جائے۔
سلمان اکرم راجہ نے ریٹائرڈ ججز کو الیکشن ٹریبونل تعینات کرنے والا آرڈیننس چیلنج کردیا
لاہور ہائیکورٹ نے الیکشن کمیشن سے جواب طلب کرتے ہوئے سماعت 26 جون تک ملتوی کر دی۔