Aaj Logo

شائع 19 جون 2024 05:14pm

افغانستان میں ہلاک ٹی ٹی پی شوریٰ ملاکنڈ کے رکن کو افغان طالبان کے کابل پر قبضے کے بعد رہائی ملی تھی

ٹی ٹی پی خوارج کا ایک اور سرغنہ ہلاک ہوگیا۔ کالعدم ٹی ٹی پی کا کمانڈر اور شوریٰ ملاکنڈ کا رکن عبدالمنان عرف حکیم اللہ افغانستان کے علاقے کنڑ میں مارا گیا ہے۔

کالعدم ٹی ٹی پی اور اس سے منسلک دہشتگرد گروپوں میں اندرونی اختلافات شدت اختیار کر گئے ہیں۔ افغانستان میں کالعدم ٹی ٹی پی کی آپس کی لڑائی اور انتشار سے آئے روز اہم کمانڈرز پراسرار طور پر مارے جا رہے ہیں۔

دہشتگرد عبدالمنان کی افغانستان میں موجودگی اور ہلاکت سے واضح ہے کہا کہ افغان طالبان، ٹی ٹی پی کے خوارجیوں کو محفوظ پناہ گاہیں مہیا کر رہے ہیں۔

دہشتگرد عبدالمنان ٹارگٹ کلنگ سمیت متعدد دہشتگردانہ سرگرمیوں میں ملوث تھا، عبدالمنان ٹی ٹی پی لیڈر عظمت اللہ محسود (عظمت لالہ)، ولی مالاکنڈ، کا دست راست تھا اور باجوڑ میں دہشت گردی کی کاروائیاں تشکیل دینے میں کلیدی کردار ادا کرتا تھا۔

دہشت گرد کمانڈر عبد المنان افغانستان میں نامعلوم افراد کے ہاتھوں قتل

عبدالمنان نے 2007 سے سکیورٹی فورسز اور شہریوں کے خلاف کارروائیوں میں حصہ لیا، 2014 میں دہشتگرد عبدالمنان کو افغان حکومت نے صوبہ ننگر ہار سے گرفتار کیا، 2021 میں افغان طالبان کے کابل پر قبضے کے بعد دہشتگرد عبدالمنان کو رہا کر دیا گیا تھا۔

ہمسایہ ممالک سے ’جبری واپس بھیجے گئے‘ پناہ گزینوں کا خاص خیال رکھا، طالبان سپریم لیڈر

دہشتگرد عبدالمنان کے بھائی طارق عرف اسد کا تعلق بھی کالعدم ٹی ٹی پی سے ہے، کہا جا رہا ہے کہ سرغنہ عبدالمنان کی ہلاکت ٹی ٹی پی کے لئے بڑا دھچکا ہے۔

Read Comments