کینیڈا کے خالصتان نواز لیڈر ہردیپ سنگھ نجر کی پہلی برسی کےموقع پر کینیڈا کی پارلیمنٹ میں ایک منٹ کی خاموشی اختیار کی گئی۔ ہردیپ سنگھ نجر کو گزشہ برس کینیڈا کے صوبے برٹش کولمبیا میں قتل کردیا گیا تھا۔
ہردیپ سنگھ نجر کے قتل پر کینیڈا نے بھارت کو ملوث قرار دیا تھا جس پر دونوں ملکوں کے تعلقات میں کشیدگی در آئی تھی۔ یہ کشیدگی بہت حد تک اب بھی برقرار ہے۔ بعد میں ایک اور خالصتان نواز سکھ لیڈر گرپتونت سنگھ پنوں کے قتل کی سازش میں بھارتی باشندوں کے ملوث ہونے پر امریکا اور کینیڈا کے بھارت سے تعلقات کشیدہ ہوئے۔
گرپتونت سنگھ پنوں کینیڈین سکھ لیڈر ہے اور اُسے امریکا میں قتل کرنے کی سازش تیار کری گئی۔ اس مقصد کے لیے امریکی خفیہ اداروں کے ایک سابق ایجنٹ کو کرائے کے قاتل کے طور پر ٹاسک بھی دیا گیا۔ اس غلطی نے پوری سازش کا بھانڈا پھوڑ دیا۔
ہردیپ سنگھ نجر کو 18 جون 2023 کو قتل کیا گیا تھا۔ اس کا نام بھارت کی انتہائی مطلب افراد کی اس فہرست میں شامل تھا جس میں 40 افراد کے نام شامل ہیں۔ چار بھارتی باشندوں کران برار، امن دیپ سنگھ، کمل پریت سنگھ اور کرن پریٹ سنگھ کو اس قتل کا ملزم قرار دیا گیا ہے۔