پاکستان کرکٹ بورڈ کے سربراہ اور وفاقی وزیرِ داخلہ محسن نقوی نے کہا ہے کہ میں حارث رؤف کے ساتھ ہونے والے واقعے کی مذمت کرتا ہوں۔ کھلاڑیوں کے ساتھ اس طرح کے واقعات قطعی ناقابل قبول ہیں۔
میڈیا ٹاک میں محسن نقوی نے کہا کہ اس واقعے میں ملوث تمام افراد کو حارث رؤف معافی مانگنی چاہیے۔ اگر انہوں نے معافی نہ مانگی تو ہم ان کے خلاف قانونی کارروائی کریں گے۔
دوسرہ طرف ن لیگ کے مرکزی رہنما وزیرِ دفاع خواجہ آصف نے حارث رؤف کو مشورہ دیا ہے کہ جیسا سلوک کیا جائے ویسا ہی جواب دیا جائے بلکہ ڈبل جواب دیا جائے۔
ایک بیان میں خواجہ آصف نے کہا کہ کھیل پر تو نکتہ چینی کی جاسکتی ہے تاہم مغلظات کسی طور قابلِ قبول نہیں۔ گالی دینے والے کو گھر تک چھوڑ کر آنا چاہیے۔
صیہونی گروپ کا احتجاج کی حمایت کا دعویٰ، شاہد آفریدی نے حقیقت بتادی
یاد رہے کہ ٹی ٹوئنٹی ورلڈ کے میچوں میں ناقص کارکردگی کا مظاہرہ کرنے پر ایونٹ سے باہر ہوجانے پر پاکستانی کرکٹ ٹیم پر شدید نکتہ چینی کی جارہی ہے اور بہت سے پرستاروں نے انتہائی مشتعل ہوکر کھلاڑیوں کو ذاتی حیثیت میں بھی نشانہ بنایا ہے۔ اعظم خان جب امریکا کے خلاف آؤٹ ہوکر پویلین جارہے تھے تب اُن سے بھی بدتمیزی کی گئی تھی۔
قومی کرکٹ ٹیم کے اٹیکنگ باؤلر حارث رؤف کو ایک پرستار نے گالیاں دیں جس پر وہ مشتعل ہوگئے اور اُس کی طرف لپکے تاہم لوگوں نے بیچ بچاؤ کرادیا۔ اس واقعے کی ویڈیو بھی وائرل ہوچکی ہے۔
حارث رؤف نے انتہائی نازیبا الفاظ استعمال کیے جانے پر کہا کہ اگر کوئی شخص میری فیملی کے حوالے سے بدتمیزی کرے گا تو میں کسی حال میں برداشت نہیں کروں گا۔
سینیر کرکٹرز کا کہنا ہے کہ کھلاڑیوں کی کارکردگی پر شدید تنقید کی جاسکتی ہے مگر کھیل کے میدان سے باہر اُن سے بدتمیزی کی کوئی گنجائش نہیں ہونی چاہیے۔ سوشل میڈیا کے فروغ نے کھلاڑیوں پر تنقید کا انداز بھی بدل دیا ہے۔ اب اُنہیں اس طور نشانہ بنایا جارہا ہے کہ اُن میں اور شائقین میں فاصلے بڑھتے جارہے ہیں۔