امریکی صدر جو بائیڈن ایک اہم امیگریشن پروگرام کا اعلان کریں گے جس میں امریکا میں غیر قانونی طور پر رہائش پزیر لاکھوں تارکین وطن جنہوں نے امریکی شہریوں سے شادی کی اور جن کے پاس قانونی دستاویزات موجود نہیں، انہیں شہریت دینے کا راستہ فراہم کیا جائے گا۔
غیر ملکی خبر رساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق بائیڈن انتظامیہ کے سینئر عہدیداروں نے کہا ہے کہ 17 جون تک کم از کم 10 سال سے امریکا میں مقیم 5 لاکھ تارکین وطن میاں بیوی کو ملک بدری سے بچانے کے لیے اس پروگرام کا آغاز کیا جائے گا۔
انتظامیہ کا کہنا تھا کہ ساتھ ہی 21 سال سے کم عمر کے تقریباً 50 ہزار بچے بھی امریکی شہری والدین کے ساتھ اہل ہوں سکیں گے۔ انہوں نے مزید کہا کہ ممکنہ طور پر اس پالیسی کا فائدہ اٹھانے والوں میں میکسیکن افراد کی اکثریت زیادہ ہے۔
مذکورہ امیگریشن پروگرام کے تحت ایسے لوگ جو قانونی دستاویز کے بغیر امریکہ میں کم از کم 10 سال سے مقیم ہیں انہیں ورک پرمٹ جاری کیا جا سکے گا۔
اس پالیسی سے مستفید ہونے والے تارکین وطن مستقل رہائش اور بالآخر امریکی شہریت کے لیےبھی درخواست دینے کے اہل ہو سکیں گے۔
واضح رہے جو بائیڈن نے 4 جون کو وائٹ ہاؤس میں ایک تقریب کے دوران عندیہ دیا تھا کہ آنے والے دنوں میں وہ امیگریشن سسٹم کو مزید بہتر بنانے کے لیے اقدامات عمل میں لائیں گے۔