امریکی روزانہ اخبار واشنگٹن پوسٹ نے انکشاف کیا ہے کہ امریکی کانگریس میں دو اہم ڈیموکریٹس نے اسرائیل کو اسلحے کی بڑی فروخت کی حمایت کرنے پر اتفاق کیا ہے جس میں 18 ارب ڈالر سے زیادہ مالیت کے 50، F-15 لڑاکا طیارے شامل ہیں۔
واشنگٹن پوسٹ کے مطابق نمائندہ گریگوری میکس اور سینیٹر بین کارڈن نے بائیڈن انتظامیہ کے شدید دباؤ کے تحت اس معاہدے پر دستخط کر دیے ہیں جب کہ دونوں قانون سازوں نے مہینوں تک فروخت روک رکھی تھی۔
سینیٹ کی فارن ریلیشن کمیٹی کے کمیونیکیشن ڈائریکٹر ایرک ہیرس نے بتایا کہ “چیئرکارڈن نے مسئلے یا خدشات کو (بائیڈن) انتظامیہ کے ساتھ مشاورت کے ذریعے حل کیا، اور اسی لیے انہوں نے مناسب سمجھا کہ اس ڈیل کو آگے بڑھایا جائے۔
اخبار کے مطابق ایف F طیاروں کو ”اب سے برس تک“ فراہم نہیں کیا جائے گا۔ کسی بھی قانون ساز نے فوری طور پر تبصرہ کی درخواست کا جواب نہیں دیا۔
جوبائیڈن اپنی ہی ڈیموکریٹک پارٹی کے ممبران کی طرف سے غزہ پر گزشتہ 8 ماہ سے جاری اسرائیلی حملوں کی وجہ سے شدید دباؤ کا شکار ہیں جس میں 37,000 سے زیادہ فلسطینی مارے گئے ہیں اور تقریباً پوری 23 لاکھ آبادی بے گھر ہو گئی ہے۔