حکومت نے تنخواہ دار طبقے کی کمائی پر 35 فیصد تک کا بھاری انکم ٹیکس عائد کردیا ہے۔
بجٹ 2024-25 کی دستاویزات سے پتہ چلتا ہے کہ تنخواہ دار طبقے کے لیے نئے انکم ٹیکس سلیب اب ٹیکس سال 2024 سے یعنی یکم جولائی 2024 کو یا اس کے بعد قابل ادائیگی تنخواہ پر لاگو ہوں گے۔
تاہم، سالانہ چھ لاکھ روپے تک کمانے والے تنخواہ دار طبقے کو اس سے کوئی فرق نہیں پڑے گا کیونکہ اس بریکٹ پر ٹیکس صفر ہے۔
یہ حد اس بات کو یقینی بنانے کیلئے ہے کہ کم آمدنی والے طبقہ پر ٹیکسوں کا بوجھ نہ پڑے۔
اس نئے بجٹ کے مطابق تنخواہ دار طبقے میں کون ٹیکس ادائیگی کے بعد ماہنہ کتنا گھر لے جا پائے گا؟ اس کا خاکہ ذیل میں پیش کیا گیا ہے۔ اگر آپ کو پھر بھی سمجھ نہ آئے تو یہاں سیلری کیلکیولیٹر بھی ہے جو آپ کو بتائے گا کہ آپ کی تنخواہ سے کتنا ٹیکس کٹے گا، آپ کو بس اپنی تنخواہ اس میں لکھنی ہوگی اور تفصیل آپ کے سامنے ہوگی۔
خیبرپختونخوا میں تنخواہوں، پنشن میں 10 فیصد اضافہ
انکم بریکٹ: 600,000 روپے سے 1,200,000 روپے سالانہ
ماہانہ آمدنی: 100,000 روپے
سالانہ آمدنی: 1200,000 روپے
گزشتہ ماہانہ ٹیکس: 1,250 روپے
نیا ماہانہ ٹیکس : 2,500 روپے
سندھ بجٹ: تنخواہ میں 30، پینشن میں 15 فیصد اضافہ
انکم بریکٹ: 1,200,000 روپے سے 2,200,000 روپے سالانہ
ماہانہ آمدنی: 183,333 روپے
سالانہ آمدنی: 2200000 روپے
گزشتہ ماہانہ ٹیکس: 11,650 روپے
نیا ماہانہ ٹیکس: 15,000 روپے
آمدنی : 2,200,000 روپے سے 3,200,000 روپے سالانہ
ماہانہ آمدنی: 266,667 روپے
سالانہ آمدنی: 3200000 روپے
گزشتہ ماہانہ ٹیکس: 28,750 روپے
نیا ماہانہ ٹیکس: 35,834 روپے۔