Aaj Logo

شائع 16 جون 2024 08:03pm

خلیل الرحمٰن قمر فلم ’منجو ماریہ‘ کو غیرشرعی قرار دینے پر بھڑک اٹھے، ’سنسر کرنے والے جاہل ہیں؟‘

معروف مصنف، شاعر اور ڈرامہ نگار خلیل الرحمٰن قمر کا کہنا ہے کہ سنسر بورڈ کی چیئر پرسن کو پوچھا جائے کیا ملکی میں ہونے والی غیرقانونی سرگرمیاں شرعی ہیں؟

لاہور میں پروڈیوسر سارہ علی کے ہمراہ پریس کانفرنس کرتے ہوئے خلیل الرحمٰن قمر نے کہا کہآج کے دور میں فلم پر پیسہ لگانا جگرے کا کام ہے، حیران ہوں کہ فلم ”منجو ماریہ“ پر پابندی لگا دی گئی ہے۔

خلیل الرحمٰن قمر نے کہا کہ اعتراض لگایا گیا فلم کا سکرپٹ غیرشرعی ہے، سنسر بورڈ کی چیئرپرسن کو پوچھا جائے کہ کبھی فلم پر پیسہ لگایا ہے، کیا ملکی میں ہونے والی غیرقانونی سرگرمیاں شرعی ہیں؟ پھر چیئرپرسن ہی شرعی فلمیں بنا کر ہمیں دکھا دیں۔

انہوں نے کہا کہ جس ناانصاف معاشرے میں ہم رہ رہے ہیں کیا وہ شرعی ہے؟

انہوں نے مزید کہا کہ جس ملک میں فلم انڈسٹری نہیں چلتی وہاں دہشت گردی چلتی ہے، اگر آپ نے فلم انڈسٹری کو تباہ کرنا ہے تو آپ کی تنخواہ لینا بھی غیرشرعی ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ ان کی کم علمی کو علم نہیں سمجھا جاسکتا، فلم کو میں نے نہ لکھا نہ ہی ڈائرکٹ کیا، جنہوں نے سنسر کیا سندھ اور پنجاب میں کیا وہ جاہل ہیں؟

اس موقع پر فلم کی پروڈیوسر سارہ علی نے کہا کہ میں پاکستان میں رہ کر کام کرنا چاہتی ہوں، کیوں میرے قدم روکے جارہے ہیں، میں نے جو محبت سے پیسہ لگایا کیا وہ واپس آجائے گا۔

سارہ علی نے کہا کہ فلم کے پریمئر سے ایک رات قبل 10 بجے فلم روکنے کا لیٹر جاری کیا گیا۔

انہوں نے مطالبہ کیا کہ پورے پاکستان میں سنسر بورڈ ایک ہونا چاہیے۔

Read Comments