وفاقی وزیر قانون اعظم نذیر تارڑ نے وکلا کے خلاف اپنی حکومت کے اقداماتکو زیادتی قرار دے دیا۔
لاہور میں پنجاب بار کونسل سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ گزشتہ دنوں لاہور بار ایسو ایشن کے معاملے پر جو کچھ ہوا وہ تکلیف دہ تھا، (حکومت) نے جو احکامات دیے وہ بڑی زیادتی تھی۔
لاہور میں پولیس کا وکیلوں پر لاٹھی چارج: ڈی پی او چوک میدان جنگ بن گیا
انہوں نے کہا کہ ’جس طرح سے لاہور ہائی کورٹ کی طرف سے حکما کہا گیا کہ آپ دروازے بند کردیں اور کوئی وکیل اندر داخل نہیں ہوگا، یہ کام تو مارشل لا ادوار میں بھی نہیں ہوا۔
اعظم نذیر تارڑ کا کہنا تھا کہ وکلا کو زیب نہیں دیتا کہ توڑ پھوڑ میں شریک ہوں اور تالا بندی کا حصہ بنیں اور انصاف کی فراہمی کی راہ میں رکاوٹیں کھڑی کریں، وزیر اعلیٰ پنجاب نے متعلقہ محکموں کو یہ ہدایات دی ہیں کہ وکلا کے احتجاج پر دہشت گردی کی دفعات 7 اے ٹی اے کو لاگو کرنے کا سلسلہ بند کردیا جائے۔
انہوں نے کہا کہ سپریم کورٹ کا فیصلہ ہے کہ انسداد دہشت گردی کی دفعات منظم دہشت گردی کے علاوہ ذاتی یا دیگر اس کے طرح کے کیسز میں لاگو نہیں ہوں گی، ہمارا بھی اس سلسلے میں ہمارا وعدہ ہے کہ ایسا نہیں ہوگا۔