عیدالاضحی پر ایک بڑی ٹیشن ہوتی ہےکہ پایوں کو کیسے صاف کیا جائے انہیں کہاں سے صاف کیا جائے۔ یا گھر میں انہیں کیسے صاف کیا جائے، کیونکہ عید کے دنوں میں ان دوکانوں ہر کافی رش ہوتا ہے، جہاں سے انہیں صاف کروایا جا سکتا ہے۔
تو پھر پایوں کو صاف کرنا کافی بڑا مسئلہ بن سکتا ہے۔ کیوںکہ انہیں زیادہ عرصے تک نہیں رکھا جاسکتا ہے، ورنہ ان کے خراب ہونے کا اندیشہ ہو تا ہے۔
اس کا ایک بہت ہی فوری ، اور آسان طریقہ ہے، جس پر عمل کرنے سے آپ اس پریشانی سے نجات پا سکتی ہیں۔
خبردار: آپ کے پسندیدہ انسٹنٹ نوڈلز جسم کے لیے زہر قاتل ہیں
پائے صاف کرنے کے لیے ہمیں سب سے پہلے ایک بڑےدیگچہ کی ضرورت ہوگی، دیگچہ اتنا بڑا ہو کہ اس میں پائے آسانی سے آسکیں۔
اس دیگچہ کو پانی سے پورا بھر کر گرم ہونے کے لیے چولہے پر رکھدیں، اوراسے تیز آنچ پر ابال آنے دیں۔
خیال رہے کہ پانی ابلتا ہوا ہو، کم ٹھنڈا یا صرف گرم پانی کافی نہیں۔ پانی کو ابلتا ہوا ہونا بہت ضروری ہے۔جب پانی میں بہت زیادہ ابال آجائے تو پانی میں پایوں کو پورے ایک منٹ تک رکھیں ایک پانی سے زیادہ نہ رکھا جائے۔
پھر پایوں کو تولیے کی مدد سے باہر نکال لیں۔ اس کے لیے ایسا تولیہ لیں، جسے بعد میں پھینکا جا سکے۔
ایک ایسی چھڑی لیں ،جو بہت زیادہ تیز ہو۔ چھڑی کا تیز ہونا اور پایوں کا بہت زیادہ گرم ہونا ضروری ہے، ورنہ یہ اچھی طرح صاف نہیں ہوں گے۔
گرم پایوں کو تولیے سے پکڑکر کھڑا کر کے ایک دم تیز چھڑی سے تیزی سے کھرچتی جائیں۔ تا کہ ان کی اوپری سطح پر موجود بال نکل جائیں۔
جب تمام پائے صاف ہوجائٰیں، تو چولہا جلا کر اس میں پایوں کو ہلکا براون کرتی جائیں۔
اس کا فائدہ یہ ہے کہ اگر اسکن پر کوئی بال رہ گئے ہوں گے تو وہ جل جائیں گے۔
خیال رہے کہ پایوں کو آگ پر بلکل نہیں جلانا ہے ، بلکہ صرف ہلکا براون کرنا ہے ، تاکہ اسکن پر رہ جانے والے بال اور گندگی جل جائے۔
اس کے بعد پایوں کو تھوڑی دیر کے لیے رکھ دیں، تاکہ وہ ٹھنڈے ہو جائیں ، جب وہ ٹھنڈے ہوجائیں توآٹے کی بھوسی یا آٹے کی چھان کو پایوں کے اوپر لگا دیں۔
اگر آپ کے پاس آٹے کی بھوسی نہیں ہے تو سادہ آٹا بھی لگایا جا سکتا ہے۔ تھوڑا ساپانی لگا کر ان پایوں کو اچھی طرح سے ملتی جائیں۔ پانی اور آٹے کے ساتھ دو سے تین مرتبہ انہیں اچھی طرح سے مل لیں۔
اس کے بعد انہیں پانی سے دھو لیں ۔ پائے اچھی طرح صاف ہو جائیں گے۔