وفاقی تحقیقاتی ادارے (ایف آئی اے) سائبر کرائم سرکل اسلام آباد نے خاتون ڈاکٹر کی تصاویر سوشل میڈیا پر اپ لوڈ کرکے اسے بلیک میل اور ہراساں کرنے اور بیرون ملک اسپتال میں نوکری دلانے کے بہانے رقم بٹورنے کے الزام میں ایک ملزم کو گرفتار کرلیا۔
میڈیا رپورٹس کے مطابق ایف آئی اے جرم میں ملوث مرکزی ملزم کے دو ساتھیوں کی بھی تلاش کررہی ہے۔ اسلام آباد کی ایک خاتون ڈاکٹر نے ایف آئی اے سائبر کرائم سرکل میں مقدمہ درج کراتے ہوئے بتایا کہ بدر شہزاد اور اس کے دو ساتھیوں نے مالدیپ کے ہسپتال میں نوکری دلانے کے بہانے اس سے 1900 ڈالر وصول کیے۔
مقدمہ درج ہونے کے بعد ایڈیشنل ڈائریکٹر ایف آئی اے سائبر کرائم ونگ اسلام آباد وقار الدین سید نے ایڈیشنل ڈائریکٹر ایف آئی اے سائبر کرائم ونگ ایاز خان کو انکوائری کے احکامات جاری کر دیئے۔
سب انسپکٹر حمیرا سلیم نے انکوائری کی اور الزامات کے سچ ثابت ہونے پر ملزمان بابر شہزاد اور بدر شہزاد کے خلاف پی ای سی اے ایکٹ کی دفعات کے تحت مقدمہ درج کر لیا اوردونوں بھائیوں بابر شہزاد اور بدر شہزاد کے خلاف جرائم میں مدد کرنے پر مقدمہ درج کر لیا۔
ملزمان کا تعلق اٹک سے ہے اور ادھر ہی رہائش پذیر ہیں، پولیس کو ملزم عثمان راشد ملک عرف اسامہ بشیر اور بابر شہزاد کی تلاش ہے جبکہ بابر شہزاد کو گرفتار کر لیا گیا۔
اہلکار کے مطابق ڈاکٹر سے رقم وصول کرنے کے بعد تینوں ملزمان نے ڈاکٹر کی قابل اعتراض تصاویر واٹس ایپ گروپس پر اپ لوڈ کیں، اسے ہراساں کیا۔ حکام کا کہنا ہے کہ مرکزی ملزمان بدر شہزاد اور عثمان راشد ملک کی گرفتاری کے لیے چھاپے مارے جا رہے ہیں۔