لاہور ہائیکورٹ نے پی ٹی آئی رہنما شہباز گل کے بھائی کو بازیاب نہ کرنے کیخلاف درخواست پر تحریری فیصلہ جاری کر دیا جس میں آئی جی پنجاب کو ایس پی ماڈل ٹاؤن اور اے ایس پی کو معطل کرنے کا حکم دے دیا۔
لاہور ہائیکورٹ نے شہباز گل کے بھائی غلام شبیر کو بازیاب نہ کرنے کیخلاف درخواست کا تحریری فیصلہ جاری کردیا۔ جسٹس امجد رفیق نے دو صفحات پر مشتمل تحریری فیصلہ جاری کیا۔
تحریری فیصلے کے مطابق آئی جی سینئر پولیس افسر کو غلام شبیر کی بازیابی کیلئے تعینات کرے، عدالت نے دس جون کو مغوی کی بازیابی کا حکم دیا، اے ایس پی مغوی کی بازیابی کیلئے عدالت کو مطمئن نہ کرسکا، عدالتی حکم پرایس پی اخلاق نے پیش ہوکرعدالت کےسامنےسرد مہری کامظاہرہ کیا۔
فیصلے میں کہا گیا کہ ایس پی نے کہا کہ اگر درخواستگزار پولیس سے تعاون کرے تو مغوی کی بازیابی کیلئے کوشش کی جائیگی، پولیس افسروں کارویہ واضع طور پر عدالتی حکم عدولی ہے، پولیس نے چار دنوں میں مغوی کی بازیابی کے لئے کوشش ہی نہیں کی، ایس پی نے آئندہ سماعت تک مغوی کی ہر صورت بازیابی کیلئے عدالت کو یقین دہانی کرائی تھی۔
تحریری فیصلے میں کہا گیا کہ عدالت نے مغوی کی بازیابی کیلئے ایس پی کے بیان پر اسے ایک اور موقع دے دیا، مغوی کی برآمدگی کی کوشش اور نگرانی کیلئے سینئیر افسر تعینات کرے، مغوی کی بازیابی کیلئے گھر سے فیصل آباد اور اسلام آباد تک جدید آلات سے ڈھونڈاجائے۔
لاہور ہائیکورٹ کے تحریری فیصلے میں کہا گیا کہ جیوفینسنگ، سی سی ٹی وی،سیف سٹی، موٹروے اور دیگر ذرائع سے ٹریس کیاجائے، مغوی کی بازیابی کیلئے میڈیا کے ذرائع بھی استعمال کیے جائیں۔