سندھ حکومت نے صوبے میں اندرون و بیرون ملک سفر کے فضائی ٹکٹ، جائیداد، تمام کاروباروں پر ٹیکس عائد کردیا ہے جب کہ خدمات پر سیلز ٹیکس کی شرح میں اضافہ کردیا گیا ہے۔
سندھ کے آئندہ مالی سال کے بجٹ میں نٸے ٹیکس عائد کیے گئے ہیں۔ فنانس بل کے ذریعے اسٹیمپ ایکٹ اور جی ایس ٹی آن سروسز کے ایکٹ سمیت کئی قوانین میں ترمیم کی گئی ہے۔
اسٹیمپ ایکٹ میں ترمیم کے ذریعے سندھ حکومت اندرون ملک پرواز کے ٹکٹ پر 250 روپے وصول کرے گی جب کہ غیرملکی پرواز کے ٹکٹ پر ایک ہزار روپے ٹیکس نافذ کرے گی۔
اس کے علاوہ رٸیل اسٹیٹ پر زمینوں، دکان یا پھر فلیٹس کی متعین قیمت پر دو فیصد ٹیکس وصول کرنے کی تجویز ہے جب کہ الاٹمینٹ آرڈر یا تجدید پر پانچ ہزارروپے کا ٹیکس ہوگا۔ کسی بھی قسم کی پارٹنرشپ کرنے یا ختم کرنے کے معاہدے پر پانچ ہزار روپے اسٹیمپ ڈیوٹی وصول کی جائے گی۔
یہ تجویز بھی ہے کہ انشورنس کی تجدید کرنے پر بھی اسٹیمپ ڈیوٹی لگے گی۔ سمندری جہاز کی انشونس پر پانچ ہزار روپے صوبہ سندھ وصول کرے گا، جب کہ تمام انشورنس بشمول عمارت، فصلوں اور املاک کی انشورنس، لاٸف و ہیلتھ انشورنس پر پانچ سو روپے ٹیکس نافذ کرنے کی تجویز ہے۔
غیرمتحرک املاک کا پاورآف آٹارنی دینے پر پانچ ہزار روپے اسٹیمپ ڈیوٹی لی جائے گی۔
سندھ بجٹ میں تین ہزارسی سی سے اوپر والی کاروں اورجیپوں پر ساڑھے چار لاکھ ٹیکس نافذ کرنے کی تجویز ہے، دوہزارسی سی گاڑیوں پر دولاکھ 75ہزارروپے، پندرہ سو سی سی امپورٹییڈ گاڑیوں پرایک لاکھ روپے ٓ، مقامی طور پر بننے والی دوہزار سی سی کی گاڑیوں پرپانچ ہزار روپے، مقامی طور پر بننے والی پندرہ سو سی سی گاڑیوں پر پچیس ہزار روپے ٹیکس لینے کی تجویز ہے۔
تمام پروفیشن پر دوہزار روپے سالانہ ٹیکس لگانے کی تجویز پیش کی گئی ہے۔ کسی بھی کس کا کاروبارکرنے پر دوہزار روپے سالانہ ٹیکس وصول کیا جائے گا۔
تمام پیٹرول پمپ سی این جی اسٹیشنز پر 20 ہزار روپے ٹیکس عائد کیا جا رہا ہے۔
سندھ حکومت نے سیلز ٹیکس آن سروسز میں ترمیم کرکے تعلیمی خدمات ۔ فارم ہاوسز۔ پراٸیوٹ اسپتال۔ کلینک ۔ گیسٹ ہاوسز کو بھی ٹیکس نیٹ میں شامل کردیا ہے۔ سروسز پر جی ایس ٹی کی شرح 13 فیصد سے بڑھا کر 15 فیصد کردی گئی ہے۔
سندھ سیلز ٹیکس آن سروسز ایکٹ کے تحت سروسز پر جی ایس ٹی ریسٹورنٹس، ہوٹلوں، شادی ہالوں، منیجمنٹ سروسز، ایئرپورٹ سروز، ویئر ہاؤسز سمیت کئی شعبوں سے پہلے ہی وصول کیا جاتا ہے۔ یہ ٹیکس اب تک 13 فیصد کی شرح سے وصول کیا جا رہا تھا۔
تنخواہ میں 30، پینشن میں 15 فیصد اضافہ، کم ازکم اجرت 37 ہزار روپے رکھنے کی تجویز
تاہم جمعہ کو وزیراعلیٰ سندھ مراد علی شاہ نے صوبائی بجٹ پیش کرتے ہوئے اعلان کیا کہ سروسز پر جی ایس ٹی کی شرح بڑھا کر 15 فیصد کی جا رہی ہے۔
سندھ کے فنانس بل کے مطابق جی ایس ٹی آن سروسز جن شعبوں پر عائد ہوتا ہے ان میں مزید تین شعبے شامل کیے جا رہے ہیں جن میں ایجوکیشن سروسز، اسپتالوں اور کلینکس کی خدمات اور پیٹس (پالتو جانوروں) سے متعلق خدمات دینے والے ادارے شامل ہیں۔
پہلے سے موجود فہرست میں ترمیم کرکے گیسٹ ہاوسز کے ساتھ فارم ہاؤسز کو بھی شامل کر دیا گیا ہے۔ اسی طرح پروفیشنلز کی خدمات والے کالم میں میڈیکل پریکٹیشنرز اور کنسلٹنٹس کو بھی شامل کردیا گیا ہے، یعنی ان کی خدمات پر بھی جی ایس ٹی آن سروسز عائد ہوگا۔
ایکٹ میں ترمیم کے سبب جن مزید شعبوں پر جی ایس ٹی آن سروسز عائد ہوگا ان میں ہر طرح کے کھیلوں کی خدمات کو شامل کیا گیا ہے۔ پہلے صرف ان ڈور اسپورٹس اور گیم سینٹرز پر یہ ٹیکس تھا۔
سندھ کے کون سے شہروں میں سیف سٹی منصوبہ شروع ہوگا ؟ مراد علی شاہ کا اہم اعلان
ای انوائسنگ سسٹم نصب نہ کرنے والے کاروباروں پر جرمانہ 10 لاکھ روپے تک کردیا گیا ہے جب کہ دوسری مرتبہ خلاف ورزی پر کاروبار سیل کردیا جائے گا۔
سروسز پر سیلز ٹیکس جمع کرانے میں تاخیر کرنے والوں سے ایک لاکھ روپیہ یا قابل ادا رقم کا دگنا وصول کیا جائے گا۔