عالمی کریڈٹ ریٹنگ ایجنسی موڈیز ریٹنگز نے کہا ہے کہ پاکستان کا آئندہ مالی سال 25-2024 کا بجٹ توسیعی فنڈ سہولت (ای ایف ایف) کے لیے بین الاقوامی مالیاتی فنڈ (آئی ایم ایف) کے ساتھ اسلام آباد کے جاری مذاکرات کی ”ممکنہ حمایت“ کرے گا۔ ساتھ ہی موڈیز نے خبردار کیا کہ بڑھتی مہنگائی کے نتیجے میں عوامی ردعمل یا تناؤ حکومت کی جانب سے اصلاحات کے اقدامات متاثر ہوسکتے ہیں۔
واضح رہے کہ پاکستان مستقل میکرو اکنامک استحکام کا خواہاں ہے اور نئے قرض کےلئے آئی ایم ایف کے ساتھ مذاکرات جاری ہیں، وزیر خزانہ اورنگزیب نے اپنی بجٹ تقریر اور پوسٹ بجٹ پریس بریفنگ کے دوران کہا تھا کہ جولائی کے اوائل میں آئی ایم ایف کے ساتھ معاہدے کو حتمی شکل دی جا سکتی ہے۔
بین الاقوامی ریٹنگ ایجنسی موڈیز نے پاکستانی بجٹ پرتبصرہ کرتے ہوئے کہا کہ حکومت کا آدھے سے زیادہ ریونیوسود کی ادائیگی پرخرچ ہوگا، پاکستان کا بجٹ آئی ایم ایف کےساتھ قرض پروگرام کیلئےمذاکرات میں مددگارہوگا۔
موڈیز کے مطابق شرح نموکا ہدف 3.6 فیصد رکھ کرآئی ایم ایف کوخوش کرنے کی کوشش کی اور مالی استحکام کیلئے ٹیکسوں میں اضافے اورشرح نموپرانحصارکیا گیا۔
بین الاقوامی ریٹنگ ایجنسی موڈیز نے کہا کہ اصلاحات پرقائم رہنا بجٹ اہداف کے حصول کیلئے اہم ہوگا، مہنگائی کی وجہ سے سماجی تناؤ دوبارہ پیدا ہوسکتا ہے، مہنگائی کا اصلاحات کے پروگرام پراثرہوسکتا ہے۔
موڈیز نے کہا کہ حکومت کے پاس مضبوط الیکٹورل مینڈیٹ نہ ہونے کی وجہ سے اصلاحات پرعمل مشکل ہوسکتا، ریونیومیں40 فیصد اضافہ ٹیکسوں میں اضافے کی وجہ سےہے، توانائی کے شعبے میں 1.4 ٹریلین روپے سبسڈی ظاہرکرتی ہے کہ اصلاحات محدود ہیں۔