Aaj Logo

اپ ڈیٹ 14 جون 2024 10:59pm

پنجاب کا کیش بجٹ ہے، مشکل فیصلے لے کر معیشت کو استحکام دینا ہے، پوسٹ بجٹ کانفرنس

پنجاب کی سینئر وزیر مریم اورنگزیب نے کہا ہے کہ مشکل فیصلے لے کرعوام اورمعیشت کو استحکام دینا ہے، تعلیم کا بجٹ بڑھا کر 670ارب روپے، فش فارمنگ کےلیے 6ارب روپے اور صحت کے شعبے میں 539 ارب کا بجٹ رکھا گیا جبکہ سرکاری ملازمین کی تنخواہوں اور پنشن میں اضافہ کیا گیا

صوبائی وزیر خزانہ مجتبیٰ شجاع کے ہمراہ پوسٹ بجٹ کانفرنس کے دوران انہوں نے کہا کہ پنجاب کا کیش بجٹ ہے، بجٹ میں صحت اور تعلیم کو ترجیح دی گئی ہے، زراعت کےشعبے میں ہنگامی اقدامات کیے گئے ہیں، کسانوں کو خوشحال بناناحکومت پنجاب کی ترجیح ہے، ’کلینک آن ویلز‘کا دائرہ کار بڑھایا جارہا ہے۔

انہوں نے کہا کہ ہم نے گزشتہ حکومتوں کی تختیاں اتار کر اپنی تختیاں نہیں لگائیں، زراعت میں بہت کام کیا گیا، اس میں 10 ارب کا ’قرض فری کسان کارڈ اسکیم ’شروع کی گئی ہے۔ مریم اورنگزیب نے مزید کہا کہ ایک سے 16 گریڈ والے سرکاری ملازمین کی تنخواہوں میں 25 فیصد اور 17 سے 22 گریڈ کی 20 فیصد اور پینشن میں 15 فیصد اضافے کی منظوری دی جبکہ کم سے کم تنخواہ کو 37 ہزار کی گئی ہے۔

صوبائی وزیر کا کہنا تھا کہ صحافیوں کے لیے ایک ارب کی فنڈنگ کے ساتھ ’ہیلتھ انشورنس اور ویلفیئر فنڈز‘ قائم کیا گیا جبکہ کلچر اور انفارمیشن کو بھی 10 ارب تک دیا گیا۔

کے پی حکومت کا منی بجٹ سمیت دیگر آپشنز پر غور

واضح رہے کہ گزشتہ روز وزیرِ خزانہ پنجاب مجتبیٰ شجاع الرحمٰن نے آئندہ مالی سال کا تقریباً 5446 ارب روپے حجم کا بجٹ پنجاب اسمبلی میں پیش کیا اس دوران اپوزیشن کی جانب سے شدید ہنگامہ آرائی کی گئی اور بجٹ کی کاپیاں پھاڑ کر ہوا میں اڑا دی گئیں، پیپلز پارٹی نے بھی بجٹ اجلاس میں علامتی شرکت کی۔

Read Comments