اسلام آباد ہائیکورٹ نے آزاد کشمیر کے لاپتہ شہری کی بازیابی کی درخواست پرسیکرٹری داخلہ وسیکرٹری دفاع کو نوٹس جاری کردیے، عدالت نے کہاکہ آئی ایس آئی ، ایم آئی اور ایف آئی اے سے معلوم کرکے سیکرٹریز رپورٹ جمع کرائیں۔
اسلام آباد ہائیکورٹ کے جسٹس محسن اختر کیانی نے آزاد کشمیرکے لاپتہ شہری کی بازیابی کی درخواست پرسماعت کی۔
لاپتہ شہری کی اہلیہ خلیفہ خورشید کے وکیل نے مؤقف اپنایاکہ خواجہ خورشید 7 جون سے لاپتہ ہیں اور بھائی کی مدعیت میں مقدمہ درج ہے۔
عدالت نے استفسار کیا کہ شہری راولپنڈی سے لاپتہ ہوا ہے؟ جس پر وکیل نے بتایا کہ جی 13 اسلام بلایا گیا، وہاں سے کوئی اٹھا کر لے گیا۔
عدالت عالیہ نے پوچھا کہ یہ کہاں کا رہنے والا ہے ؟ جس پر وکیل نے بتایا کہ خواجہ خورشید کشمیر وادی نیلم کا رہنے والا ہے، یہ بھی احمد فرہاد کی طرح کا کیس ہے، 7 جون کو غائب ہوا، 8 دن سے بندہ ٹریس نہیں ہورہا، ملازم نے بتایا کہ چھ سات لوگ آئے اور اٹھا کر لے گئے، کچھ پتہ نہیں چل رہا ہے کہ وہ زندہ بھی ہے یا نہیں، بچے پریشان ہیں۔
وکیل نے استدعا کی کہ عید آ رہی ہے، آئندہ سماعت عید کے فوری بعد پہلے ورکنگ ڈے پر رکھ لیں، جس پر جس پر جج محسن اخترکیانی نے کہا کہ عید کے بعد ایک ورکنگ ڈے دے رہا ہوں تاکہ آئندہ سماعت پررپورٹ آجائے رپورٹ آنے دیں، رپورٹ کے بغیر کوئی آرڈر نہیں کر سکتے۔
اسلام آباد ہائیکورٹ نے حکم دیا کہ سیکریٹری دفاع ، راولپنڈی ، اسلام آباد اور آزاد کشمیر کے سیکٹر کمانڈرز سے رپورٹ لے کرآگاہ کریں۔
بعدازاں عدالت نے سماعت 21 جون تک ملتوی کردی۔