گجرات ہائی کورٹ نے جمعرات کو عامر خان کے بیٹے جنید خان کی پہلی فلم ’مہاراج‘ کی ریلیز کو روک دیا، جس میں ایک ہندو گروپ کی درخواست پر دعویٰ کیا گیا تھا کہ فلم ایک ہندو فرقے کے پیروکاروں کے خلاف تشدد کو بھڑکائے گی۔
سدھارتھ پی ملہوترا کی ہدایت کاری اور آدتیہ چوپڑا کی پروڈیوس کردہ یہ فلم آج نیٹ فلکس پر ریلیز ہونے والی تھی۔
بھارتی میڈیا کے مطابق یہ حکم ہندو گروپ کی طرف سے دائر درخواست پر جاری کیا گیا۔
درخواست میں الزام لگایا گیا ہے کہ 1862 کے مہاراج ہتک عزت کیس پر مبنی اس فلم سے امن عامہ متاثر ہونے اور ہندو مذہب کے پیروکاروں کے خلاف تشدد بھڑکانے کا امکان ہے۔
گروپ نے یہ بھی دلیل دی کہ فلم کو ٹریلر یا کسی پروموشنل ایونٹ کے بغیر خفیہ طریقے سے ریلیز کرنے کی کوشش کی جارہی ہے، تاکہ کہانی تک رسائی کو روکا جاسکے۔
گجرات ہائی کورٹ نے درخواست پر غور کرنے کے بعد کسی بھی طرح سے فلم کی ریلیز روکنے کا عبوری حکم جاری کیا۔ اس معاملے کی سماعت اب ١٨ جون کو مقرر کی گئی ہے۔
عامر خان کے بیٹے کی ڈیبیو فلم ریلیز سے پہلے ہی انتہا پسندوں کے ہتھے چڑھ گئی
وریں اثنا سوشل میڈیا سائٹ ایکس پر ’بائیکاٹ نیٹ فلکس‘ کال ٹرینڈ کر رہی تھی، جس میں کئی لوگوں نے اس اقدام کی مخالفت کرتے ہوئے دعویٰ کیا تھا کہ نیٹ فلکس ’ہندو مخالف‘ مواد کو فروغ دے رہا ہے۔
نیٹ فلکس کی جانب سے گزشتہ ماہ جاری پریس ریلیز کے مطابق ’مہاراج‘ ایک صحافی اور سماجی مصلح کارسنداس ملجی کی کہانی ہے، جو خواتین کے حقوق اور سماجی اصلاحات کے علمبردار تھے۔
واضح رہے کہ فلم“ مہاراج“ بالی ووڈ کے معروف اداکار، ہدایت کار اور پروڈیوسر عامر خان کے بڑے بیٹے جنید خان کی ڈیبیو فلم تھی ۔ لیکن انکی فلم ریلیز سے پہلے ہی انتہا پسندوں کے ہتھے چڑھ گئی۔
”نیٹ فلکس انڈیا“ اور ”یش راج فلمز انٹرٹینمنٹ“ کی جانب سے ”مہاراج“ کا پہلا پوسٹر انسٹاگرام پر جاری کیا گیا تھا، تو اسے مداحوں نے کافی پسند کیاتھا۔
فلم انڈسٹری میں میں قدم رکھنے سے پہلے جنید خان نے ٹیلی ویژن سے اپنے کیریئر کا آغاز کردیا تھا۔
وہ بھارتی ریئلٹی شو ”ماسٹر مائنڈز“ کا حصہ رہ چکے ہیں، صرف یہی نہیں انہوں نے اپنے والد عامر خان کی فلم ’پی کے‘ میں ڈائریکٹر راجکمار ہیرانی کے ساتھ بھی کام کیا تھا۔