پاکستان مسلم لیگ (ن) اور پاکستان پیپلز پارٹی کے درمیان مذاکرات کی اندرونی کہانی سامنے آگئی۔
ذرائع کے مطابق پیپلزپارٹی نے مسلم لیگ (ن) کے ساتھ کیے معاہدوں کی کتاب کھول لی۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ پیپلز پارٹی کی جانب سے شکوہ کیا گیا کہ حکومت کا حصہ بننے والے معاہدے پر ن لیگ عمل نہیں کررہی، پنجاب میں پیپلز پارٹی کو درپیش مسائل سرفہرست ہیں، ن لیگ مفاہمتی معاہدے پر عملدرآمد میں غیرسنجیدہ ہے۔
اسحاق ڈار نے پیپلز پارٹی کو بجٹ اجلاس میں شرکت کیلئے منا لیا
پیپلز پارٹی کی جانب سے مطالبہ کیا گیا کہ ن لیگ مفاہمتی معاہدے پر عملدرآمد یقینی بنائے۔
ذرائع کے مطابق پنجاب میں پیپلزپارٹی انتظامی امور پر نظر انداز کرنے پر تحفظات ہیں، پنجاب میں تقرریوں اور ترقیاتی منصوبوں میں پیپلز پارٹی کو نظرانداز کیا جا رہا ہے، حالیہ بجٹ پر بھی پی پی کو اعتماد میں نہیں لیا گیا۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ مذاکرات کے دوران پیپلزپارٹی کو منانے کے لیے ن لیگ کی اعلی قیادت سے رابطے ہوئے، ن لیگ نے تحفظات دورکرنے کی یقین دہانی کرائی۔
چیئرمین سینیٹ سید یوسف رضا گیلانی نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ جو معاہدہ ہوا اس پر عملدرآمد نہ ہونے پر پیپلز پارٹی کے تحفظات ہیں۔ حکومت اور پیپلز پارٹی کے درمیان بات چیت کا سلسلہ جاری ہے ،
چیئرمین سینیٹ کا مزید کہنا تھا کہ کچھ نکات وزیر اعظم اور وزیر اعلیٰ پنجاب سے متعلق ہیں، پیپلزپارٹی کے کچھ نکات وزیر اعظم اوروزیراعلی پنجاب کے علم میں لانا ضروری ہیں، پی پی اور ن لیگ کے درمیان کچھ نکات پر اتفاق ہو گیا ہے کچھ نکات پر اتفاق ہونا ضروری ہے۔