حکومت کی جانب سے پیش کردہ آئندہ مالی سال بجٹ 25-2024 میں ملک میں سولرانرجی کے فروغ کے لیے اس کے خام مال پر ٹیکس کی غیر معمولی چھوٹ دی گئی ہے جس کے بعد سولر پینل، سولر انورٹر، سولر بیٹری سمیت دیگر چیزوں کی قیمتوں میں مزید کمی آئے گی۔
فنانس بل میں سولر کی صنعت سے متعلق ان اشیا کی تفصیل دی گئی ہے جن پر ٹیکس صفر کردیا گیا ہے۔ یہ سولر پینلز، انورٹرز اور بیٹیریوں کی تیاری میں شامل ہونے والے پرزے ہیں۔
ٹیکس کی اس رعایت سے صفر رجسٹرڈ شدہ درآمد کنندگان ہی فائدہ اٹھا سکیں گے لیکن مجموعی طور پر مارکیٹ پر اس کا مثبت اثر ہونے کا امکان ہے۔
جن اشیا پر رعایت دی گئی ہے ان کی تفصیل ذیل ہے۔
فنانس بل کے مطابق حکومت نے بجٹ میں سولر سیل مینوفیکچرنگ کے تقریباً خام مال پر ٹیکس ختم کردیا۔ گزشتہ مالی سال کے بجٹ میں اس کے خام مال پر 3 فیصد ٹیکس عائد تھا۔ مندرجہ ذیل آلاٹ پر ٹیکس صفر کردیا گیا۔
علاوہ ازیں فنانس بل کے مطابق حکومت نے سولر پی وی ماڈیولز (پینلز) کی تیاری میں استعمال ہونے والی مشینوں اور آلات پر بھی ٹیکس صفر کردیا۔
حکومت نے آئندہ مالی سال کے لیے ایئر یا گیس کمپریسرز پر عائد 16 فیصد اور الیکٹرک ہیٹنگ ریزسٹرز پر 20 فیصد عائد درآمدی ٹیکس بھی ختم کردیا۔
مزید جن اشیا پر ٹیکس صفر کیا گیا ہے وہ یہ ہیں:
اسی طرح حکومت نے سولر انورٹر کی تیاری میں استعمال ہونے والی مشین یا آلات پر بھی ٹیکس صفر کردیا۔ گزشتہ مالی سال میں اسی کیٹیگری کی سولڈر پوٹ پر سولڈر کلیننگ آلات 20 فیصد ٹیکس عائد کیا تھا۔ مندرجہ ذیل آلات یا مشین پر ٹیکس صفر کردیا گیا ہے۔
فنانس بل کے مطابق آئندہ مالی سال کے بجٹ 25-2024 میں لتیم آئن بیٹریاں کی مینوفیکچرنگ میں استعمال ہونے والی مشینری اور آلات پر ٹیکس ختم کردیا۔ گزشتہ مالی میں بیشتر آلات پر 5 سے 20 فیصد تک کے ٹیکس لاگو کیے گئے تھے لیکن اب ان تمام مشینری اور آلات کو ٹیکس سے استثنیٰ حاصل ہوگئی۔