بنگلہ دیش میں امریکا کے معروف کولڈ ڈرنک برانڈ (کوکا کولا) کے ایک 60 سیکنڈ کے اشتہار پر شدید نکتہ چینی کی جارہی ہے۔ اس اشتہار میں کمپنی نے خود کو اسرائیل سے لاتعلق ظاہر کیا ہے۔ واضح رہے کہ غزہ میں فلسطینیوں کے قتلِ عام کے باعث مسلم دنیا کے بیشتر ممالک میں ایسی تمام کمپنیوں کی مصنوعات کے بائیکاٹ کی مہم چلائی جارہی ہے جن کا اسرائیل سے بلا واسطہ یا بالواسطہ تعلق ہو۔
امریکی کولڈ ڈرنک برانڈ نے یہ اشتہار کچھ دیر کے لیے ہٹانے کے بعد دوبارہ میڈیا پر جاری کردیا۔ مقامی میڈیا رپورٹس کے مطابق غزہ پر اسرائیلی لشکر کشی کے بعد سے اب تک بنگلہ دیش میں معروف امریکی کولڈ ڈرنک برانڈ کی فروخت میں 23 فیصد سے زائد کمی آئی ہے۔ کمپنی نے حال ہی میں اخبارات میں پورے صفحے کے اشتہارات کے علاوہ ڈجیٹل میڈیا پر بھی اشتہاری مہم چلائی ہے جس میں بتایا گیا ہے کہ اُس کا اسرائیل سے کوئی تعلق نہیں۔
کمپنی نے اتوار کو الیکٹرانک چینلز اور سوشل میڈیا پر ایک اشتہار جاری کیا جس میں بتایا گیا ہے کہ یہ برانڈ کسی بھی اعتبار سے اسرائیلی مصنوعات میں شامل نہیں اور 138 سال سے 190 ممالک میں مقبول ہے۔
اس اشتہار میں کمپنی کی طرف سے مقامی موسیقی اور مغربی موسیقی کے فروغ کے لیے چلائے جانے والے اسٹوڈیو کا بھی ذکر کیا گیا ہے۔ یہ کمپنی جنوبی ایشیا کے کئی ممالک کے مین اسٹریم میڈیا میں اپنا اسٹوڈیو چلاتی ہے۔
اشتہار یوں ہے کہ ایک دکان میں مذکورہ کمپنی کے اسٹوڈیو کا گانا چل رہا ہے۔ ایک شخص پسینے میں شرابور وہاں پہنچتا ہے۔ دکان دار پوچھتا ہے کیسے ہیں آپ سہیل بھائی؟ میں آپ کو ٹھنڈی بوتل دوں؟ سہیل اسرائیل کا نام لیے بغیر کہتا ہے نہیں بابو بھائی، یہ تو اُس ملک کا آئٹم ہے۔ اس پر دکان دار وضاحت کرتا ہے کہ یہ آئٹم اُس ملک (اسرائیل) کا نہیں اور یہ کہ اس حوالے سے غلط بیانی کی جارہی ہے۔
سہیل کو دکان دار مزید بتاتا ہے کہ یہ آئٹم 138 سال سے 190 ممالک میں پیا جارہا ہے۔ ترکی، اسپین اور دبئی کے علاوہ فلسطین میں بھی اس کی فیکٹری ہے۔ سہیل اُس کی بات کو درست تسلیم کرکے ایک بوتل طلب کرتا ہے۔
بنگلہ دیش میں یہ اشتہار خصوصی طور پر ٹی ٹوئنٹی ورلڈ کپ کے بھارت اور پاکستان کے میچ کے دوران چلایا گیا۔