یوکرینی صدر ولادیمیر زیلنسکی کی سعودی شہزادے سے ملاقات پر عالمی میڈیا بھی متوجہ ہو گیا ہے۔
ذرائع کے مطابق سعودی ولی عہد شہزادہ محمد بن سلمان سے یوکرینی صدر کی ملاقات میں مختلف موضوعات زیر غور آئے ہیں۔
جبکہ ملاقات میں سوئٹزرلینڈ میں ہونے والی امن سربراہی کانفرنس اور دو طرفہ تعلقات پر بھی بات چیت ہوئی ہے۔
ملاقات کا مقصد زیلنسکی کا امن سے متعلق تجویز پرحمایت حاصل کرنا تھی۔ ذرائع کے مطابق زیلنسکی کی تجاویز میں یوکرین سے روسی فوجیوں کا مکمل انخلاء شامل ہیں۔
واضح رہے امن سربراہی کانفرنس15،16جون کو ہوگی، تاہم روس کو مدعو نہیں کیا گیا ہے۔
یوکرینی صدر کا کہنا تھا کہ ولی عہد سے ملاقات تعمیری رہی، یوکرین کے لیے حقیقی امن کی طرف بڑھنےکی کوششوں پرتبادلہ خیال ہوا ہے۔
الجزیرہ کی رپورٹ کے مطابق سعودی عرب کی جانب سے جدہ میں سمٹ کا آغاز کیا ہے، جس میں 40 کے قریب ممالک کے حکام کو دعوت دی گئی ہے، لیکن روس کو مدعو نہیں کیا گیا ہے۔
واضح رہے اس سمٹ کا مقصد روس اور یوکرین جنگ کو ختم کرنے کے لیے ڈرافٹ تیار کرنا ہے۔
یوکرینی صدر کا کہنا تھا کہ کھانے کی سیکیورٹی کو لے کر یہ ایک سنگین اور اہم مسئلہ ہے، اس سے افریقہ، ایشیا اور دنیا کے دیگر ممالک برارہ راست متاثر ہو رہے ہیں۔
دوسری جانب روس کی جانب سے گزشتہ ماہ اقوام متحدہ کی اناج سے متعلق ڈیل میں شرکت سے انکار کر دیا گیا تھا، فارم کی جانب سے روس کو سمٹ میں داخل نہیں کیا گیا ہے، جس نے یوکرین کا امن فارمولا مسترد کر دیان تھا تاہم کریملن کا کہنا تھا کہ اس کی نظریں میٹنگ پر ہے۔