Aaj Logo

شائع 12 جون 2024 12:15pm

جبری مذہب تبدیلی کی وائرل ’پوسٹ‘ پر ڈپٹی کمشنر کوئٹہ کی وضاحت

کوئٹہ کے ڈپٹی کمشنر محمد حمزہ شفقت نے سوشل میڈیا پر وائرل ان خبروں کی تردید کردی جس میں دعویٰ کیا گیا کہ کچلاک کی مقامی مسجد میں ایک ہندو خاندان کو زبردستی اسلام قبول کروایا گیا ہے۔

واضح رہے کہ سماجی روابط کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر ایک تصویر وائرل ہورہی ہے جس میں کوئٹہ سے تعلق رکھنے والے ایک خاندان کو مسجد میں دیکھا جاسکتا ہے۔

تصویر کی تفصیلات سے متعلق فراز پرویز نامی ایک شخص نے دعویٰ دیا کہ ’کچلاک کے مقامی مسجد میں ایک ہندو خاندان کو زبردستی اسلام قبول کروایا گیا، پاکستان میں مذہبی اقلیت کو تحفظ نہیں ہے‘۔

تصویر کو ڈھائی ہزار مرتبہ ری شیئر کیا گیا جبکہ 4 ہزار سے زائد لائکس ملے ہیں۔ علاوہ ازیں فراز پرویز کی پوسٹ پر متعدد مبینہ طور پر ہندو بھارتی صارف نے تصویر پر بڑھ چڑھ کر تبصرہ کیا۔

اس حوالے سے ڈپٹی کمشنر کوئٹہ محمد حمزہ شفقت نے بتایا کہ ’یہ ایک جعلی خبر ہے، یہ مذہب کی جبری تبدیلی نہیں ہے، جورے کا تعلق نوشکی سے ہے اور یہ ایک عوامی تقریب تھی جس میں خاندان کو تحائف بھی دیے گئے‘۔

مزید برآں انہوں نے ایک ویڈیو بھی شیئر کی اور کہا کہ (خاندان) کو کوئی خطرہ یا خوف سے متعلق کسی بھی امکان کو دور کرنے کے لیے مزید تحقیقات کر رہا ہوں۔

انہوں نے مزید کہا کہ ’ویڈیو پشتو زبان میں ہے جہاں واضح کہا جا رہا ہے کہ خاندان اپنی مرضی سے اسلام قبول کررہا ہے اور کوئی زبردستی نہیں کی گئی، ہم ان حالات کی مزید جانچ کر رہے ہیں‘۔

Read Comments