وزیر خزانہ محمد اورنگزیب نے اقتصادی سروے 2024 پیش کرتے ہوئے کہا کہ اگلے مالی سال بھی گزشتہ سال کی حکمت عملی اپنائی جائے گی، انہوں نے کہا کہ قومی اقتصادی کونسل (این ای سی) نے ایس آئی ایف سی کے کچھ فیصلوں کو تبدیل کیا ہے۔
اقتصادی سروے کی پریس کانفرنس کے دوران جب صحافی نے سوال کیا کہ کیا قومی اقتصادی کونسل نے ایس آئی ایف سی کے کچھ فیصلوں کو تبدیل کیا ہے؟
اکنامک سروے 2024: کن شعبوں میں ترقی ہوئی، کہاں تنزلی
جس پر انہوں نے کہا کہ این ای سی نے کچھ فیصلوں کو تبدیل کیا ہے۔ نگران حکومت نے فیصلے کیے تھے، منتخب حکومت کو ام پر نظر ثانی کرنی چاہیے۔
جب ان سے پوچھا گیا کہ آپ نے 9.1 ارب ڈالرز کے زرمبادلہ ذخائر کا ذکر کیا، اس میں سے کتنے کہاں سے آئے؟
تو اس کے جواب میں انہوں نے کہا کہ اوپن مارکیٹ آپریشنز سے ایک قابل ذکر رقم آئی ہے۔
اگلے سال کیلئے حکمت عملی کیا ہوگی؟ اس سوال کے جواب میں محمد اورنگزیب نے کہا کہ ’اس کی وضاحت کرنے کا سب سے آسان طریقہ یہ ہے کہ ہم وہی کریں گے جو ہم نے پچھلے مالی سال 2023-24 میں کیا، یہ کم و بیش وہی نمونہ ہوگا جو ہم مالی سال 2024-25 میں اپنائیں گے، ہم رول اوور کی طرف دیکھیں گے‘۔
اقتصادی سروے : ایک سال میں گدھوں کی تعداد مزید بڑھ گئی
ایک اور سوال کے جواب میں ان کا کہنا تھا کہ بیرونی فنانسنگ کے حوالے سے ہم پچھلے سال کے آغاز سے کہیں زیادہ مضبوط نوٹ کے ساتھ نئے سال میں داخل ہو رہے ہیں۔ ہم اپنے ادائیگی کے شیڈول کے لحاظ سے تقریباً پچھلے سال کے طرز پر عمل کریں گے۔ آئندہ مالی سال کے لیے ادائیگی کوئی بڑا مسئلہ نہیں ہے۔
انہوں نے کہا کہ ہم اگلے مالی سال کے دوران پانڈا بانڈ کا افتتاح کرنے کیلئے پرجوش ہیں تاکہ متنوع فنڈنگ کی بنیاد رکھی جا سکے۔