وزارت خزانہ کی جانب سے مالی سال 24-2023 کا اقتصادی سروے پیش کیا جا چکا ہے، جس کے مطابق جہاں ملکی معیشت میں اہم کردار ادا کرنے والے کچھ شعبوں نے ترقی کی ہے تو کچھ تنزلی کا شکار بھی ہوئے ہیں۔
اقتصادی سروے کے مطابق مشینری اور آلات میں سب سے زیادہ 61.5 فیصد اضافہ ریکارڈ کیا گیا، اس کے بعد فارماسیوٹیکل 23.2 فیصد، فرنیچر 23.1 فیصد، لکڑی کی مصنوعات 12.1 فیصد، کیمیکل 8.0 فیصد، ملبوسات 5.4 فیصد، چمڑے کی مصنوعات 5.3 فیصد ، کوک اور پیٹرولیم مصنوعات 4.9 فیصد، ربڑ کی مصنوعات 3.6 فیصد اور خوراک نے 1.7 فیصد اضافہ ریکارڈ کیا گیا۔
اس کے علاوہ منفی نمو ظاہر کرنے والے شعبوں میں سب سے اوپر آٹوموبائل 37.4 فیصد کے ساتھ رہا، تمباکو (33.6 فیصد)، کمپیوٹر، الیکٹرانک اور آپٹیکل مصنوعات (16.0 فیصد)، ٹیکسٹائل (8.3 فیصد)، الیکٹریکل آلات (7.5 فیصد)، غیر دھاتی معدنی مصنوعات (3.9 فیصد)، مشروبات (3.4 فیصد)، آئرن اینڈ اسٹیل کی مصنوعات (2.2 فیصد) اور پیپر اینڈ بورڈ میں (2.0 فیصد) کے ساتھ منفی رجحان پایا گیا۔
کان کنی اور کھدائی کے شعبے نے مالی سال 2024 کے دوران 4.9 فیصد کی نمو درج کی جو گزشتہ سال 3.3 فیصد تھی۔
جولائی تا مارچ مالی سال 2024 کے دوران بڑے پیمانے پر مینوفیکچرنگ (LSM) میں 0.1 فیصد کی کمی واقع ہوئی ہے، جبکہ گزشتہ سال یہ کمی 7.0 فیصد ریکارڈ کی گئی تھی۔