جمعیت علمائے اسلام کے سربراہ مولانا فضل الرحمان اپنے ماضی کے شاتھیوں سے شکوہ کر ڈالا کہا کہ ہمارےہمسفرنےالیکشن نتائج تسلیم کیئےاوراقتدارمیں بیٹھ گئے، ہم سرخم تسلیم نہیں کریں گے۔ 2018 اور 2024 میں جاسوس اداروں نے الیکشن نتائج تبدیل کرائے، میرا اڈیالہ جیل والے سے کوئی رابطہ نہیں ہے، اس حوالے سے جھوٹ بولا جا رہا ہے’۔
اسلام آباد میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے انھوں نے کہا کہ ہم مثبت جمہوری جدوجہد پریقین رکھتے ہیں اور پارلیمانی نظام سےوابسطہ ہیں اوررہیں گے، پاکستان کے خلاف ہر سازش کا مقابلہ کریں گے، عالمی قوتیں پاکستان پر کنٹرول حاصل کرنے کی کوشش کرتی ہیں۔ ہم نے 2018 کے نتائج مسترد کیے 2024 کے الیکشن کے نتائج بھی مسترد کرتے ہیں۔ 8 فروری کےالیکشن میں رائے تبدیل کی جائے گی۔
مولانافضل الرحمان کا مزید کہنا تھا کہ ہم اصول پر کھڑے ہیں ہم سرنڈر نہیں ہوں گے، جو قوتیں ایسا کرتی ہیں انہیں عوام کے سامنے سرنڈر کرنا پڑے گا، ہم نتائج بھگتنے کے لئے تیار ہیں، ہم سوات و فاٹا آپریشنز پر اعتراض کیا تھا، آج دہشتگردی کے نام پر جنرلز اور ایجنسیوں کی حکمت عملی ناکام ہوگئی ہے۔
سربراہ جمعیت علمائے اسلام نے کہا کہ مولانا فضل الرحمان کا کہنا تھا کہ دہشتگردی ختم ہونے کی بجائے بڑھ گئی ہے، بلوچستان اور کے پی کے میں ریاستی رٹ ختم ہوچکی ہے، عوام مسلح افراد کے رحم و کرم پر ہیں، یہ معلوم نہیں ہوسکا کہ ہمارے ادارے دہشتگردی کے خلاف لڑ رہے ہیں یا فاٹا کے وسائل پر کنٹرول حاصل کررہے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ جے یو آئی سے زیادہ جمہوری معیار کسی جماعت میں نہیں ہے، ہر پاکستانی کو رکنیت سازی کی دعوت دیتے ہیں، ہم مثبت جمہوری جدوجہد پر یقین رکھتے ہیں، اگلے دوماہ تک پورے ملک میں رکنیت سازی مہم چلے گی، مولانا عطا الحق درویش مرکزی ناظم انتخابات ہیں۔
انہوں نے کہا کہ ہم نہ تو فوج اور نہ ہی ملکی دفاع کو کمزور دیکھنا چاہتے ہیں، وہ گھمنڈ میں ہیں جو کر رہے ٹھیک کر رہے ہیں، پاکستان کے عوام ان کی پالیسی سے مطمئن نہیں، آپ پارلیمان اور سیاسی جماعتوں کو آپ لونڈی بنا کردیکھنا چاہتے ہیں، ہمارے سے زیادہ ذمہ داری ان کے اوپر ہے، ہم نے افغانستان کے ساتھ راستے کھولے آج اس پر پانی پھیرا جارہا ہے، آج چمن کے کیا حالات ہیں۔
مولانا فضل الرحمان کا کہنا تھا کہ 2018 اور 2024 میں جاسوس اداروں نے الیکشن نتائج تبدیل کرائے، ہم عوامی اسمبلیاں لگا رہے ہیں، عوام نے دنیا کو بتادیا ہے کہ یہ ان کی رائے نہیں تھی، ہمارے ہم سفروں نے اصول تبدیل کیا اور اقتدار میں بیٹھ گئے۔
مولانا فضل الرحمان نے پی ٹی آئی سے پھر بات چیت کا اشارہ دیدیا
مولانافضل الرحمان نے اعلان کیا کہ عید کے بعد مجلس عاملہ کا اجلاس ہو گا، مجس عاملہ کےاجلاس میں لائحہ عمل بنایاجائےگا۔