حکومت نے سوشل میڈیا صارف کو لگام ڈالنے کے لیے فائر وال کی تنصیب کا فیصلہ کرلیا جس کے تحت انٹرنیٹ سروس فراہم کرنیوالی کمپنیوں پر فائر وال نصب ہو گی اور ڈیپ پیکٹ انسپکشن سے سوشل میڈیا ڈیٹا کو فلٹر کیا جاسکے گا جبکہ فائر وال اپلیکیشن کے بجائے اب آئی پی لیول پر ڈیٹا بلاک ہوسکے گا۔
ذرائع کے مطابق حکومت نے انٹرنیٹ سروس فراہم کرنیوالی کمپنیوں کوراضی کرلیا اور فائروال خصوصی فیچرڈیپ پیکٹ انسپکشن کی صلاحیت کی حامل ہوگی۔
حکومت فائروال سے فیس بک، ایکس، یوٹیوب صارف پر ’لگام‘ کیسے ڈالے گی؟
ذرائع کے مطابق ڈیپ پیکٹ انسپکشن سے ڈیٹا کی لیئر7 تک دیکھا جاسکےگا، اور اس سے سوشل میڈیا ڈیٹا کو فلٹرکیا جاسکے گا، فائر وال سوشل میڈیا پر پروپیگنڈا پوائنٹس کی نشاندہی کرسکے گی، فائر وال پروپیگنڈا پوائنٹس، آئی ڈیزکو بلاک کرنے کی صلاحیت رکھے گی۔
ذرائع کے مطابق انٹرنیٹ سروس فراہم کرنیوالی کمپنیوں پر فائر وال نصب ہوگی، فائر وال کی تنصیب کی کچھ قیمت حکومت ادا کرے گی فائروال کی باقی قیمت انٹرنیت سروس فراہم کرنیوالی والی کمپنیاں ادا کریں گی۔
وزارت آئی ٹی کے مطابق انٹرنیٹ سروس فراہم کرنیوالی کمپنیاں غیرقانونی مواد روکنے کی پابند ہیں، کمپنیاں لائسنس کی شق کے مطابق ایسے مواد کی روک تھام کیلئے اقدامات کی پابند ہیں، فائر وال کی تنصیب پی ٹی اے کا دائرہ اختیار ہے۔