پاکستان کے مالیاتی ادارے فیڈرل بورڈ آف ریونیو (ایف بی آر) نے اسٹریمنگ جائنٹ ”نیٹ فلکس“ (Netflix) کو انکم ٹیکس کی مد میں20 کروڑ روپے سے زائد کی وصولی کے لیے نوٹس بھیج دیا۔
نیٹ فلکس ایک سٹریمنگ سروس ہے جو انٹرنیٹ سے منسلک ہزاروں ڈیوائسز پر ٹی وی شوز، فلمیں، موبائل فونز، دستاویزی فلمیں اور بہت کچھ پیش کرتی ہے۔
نیٹ فلکس 250 روپے سے لے کر 1100 روپے ماہانہ تک کہ مختلف سبسکرپشن پلانز دیتی ہے، جس سے صارفین اس کے شوز دیکھ پاتے ہیں۔
نجی ویب سائٹ ”پرو پاکستانی“ ذرائع کے حوالے سے بتایا کہ ایڈیشنل کمشنر سی ٹی او اسلام آباد نے انکم ٹیکس آرڈیننس (آئی ٹی او) 2001 کے سیکشن 6 کے تحت اسٹریمنگ جائنٹ سے دو مختلف سالوں کیلئے 20 کروڑ روپے سے زائد کی ڈیمانڈ کی ہے۔
ویب سائٹ نے رپورٹ میں کہا کہ کمپنی نے صرف پاکستان میں ٹیکس سال 2021 کے دوران 1.3 بلین کی آمدنی کا اعلان کیا ہے۔
ویڈیو: مُردوں کی چیخ کی آواز پیدا کرنے والی موت کی سیٹی
ذرائع نے پرو پاکستانی کو بتایا کہ نیٹ فلکس اور کچھ دیگر کمپنیاں پاکستان میں اپنے دفاتر کے بغیر آف شور ڈیجیٹل سروسز فراہم کر رہی ہیں۔
ذرائع نے مزید کہا کہ ایف بی آر نے نیٹ فلکس سنگاپور کے دفتر کو نوٹس جاری کیا تھا جبکہ اس سے قبل اس نے نیدرلینڈز میں بھی ایک دفتر قائم کیا تھا۔
یہ بھی سامنے آیا ہے کہ آف شور ڈیجیٹل سروسز فراہم کرنے والی کمپنیاں مبینہ طور پر ٹیکس سے بچنے کے لیے ڈبل ٹیکسیشن ایگریمنٹس (DTA) کے پیچھے چھپ رہی ہیں۔
یہ بات قابل غور ہے کہ ڈی ٹی اے ایک معاہدہ ہے جس پر دو ممالک دستخط کرتے ہیں، تاکہ دونوں ممالک کی طرف سے ایک ہی آمدنی پر دوہرے ٹ علاقائی ٹیکس سے بچا یا اسے کم کیا جا سکے۔
موہن جو دڑو ایٹمی جنگ میں تباہ ہوا؟ برطانوی سائنسدان نے ثبوت پیش کردئے
یہاں یہ بات بھی قابل ذکر ہے کہ حکومت پاکستان نے انکم ٹیکس آرڈیننس 2001 میں سیکشن 6 متعارف کرایا تھا تاکہ ہر اس غیر مقیم شخص کو ٹیکس نیٹ میں لایا جا سکے جو آف شور ڈیجیٹل سروسز کے لیے پاکستان کے ذریعہ رائلٹی فیس یا تکنیکی خدمات کی فیس وصول کرتا ہے۔
سندھ ریونیو بورڈ پہلے ہی غیر مقیم افراد سے آف شور خدمات پر ٹیکس وصول کر رہا تھا لیکن اب ایف بی آر بھی غیر مقیم افراد پر انکم ٹیکس عائد کر رہا ہے۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ کمپنی نے اپنے ٹیکس کنسلٹنٹ کے ذریعے اسیسمنٹ آرڈرز کو کمشنر اپیل ایف بی آر کے سامنے چیلنج بھی کیا تاہم کمشنر اپیل نے ایف بی آر کے حق میں فیصلہ دیا ہے۔