اسرائیل کی تین رکنی جنگی کابینہ میں پھوٹ پڑگئی۔ اہم اتحادی وزیر بینی گینٹز مستعفی ہوگئے۔ نیتن یاہو سے نئے انتخابات کا مطالبہ کردیا۔
اسرائیلی وزیرِ اعظم نیتن یاہو کی حکومت چند اتحادیوں کی حمایت پر ٹِکی ہوئی ہے۔ سابق وزیر دفاع بینی گینٹز نے کئی بار انتباہ کیا تھا کہ وہ جنگ بندی معاہدے کے مندرجات سے مطمئن نہیں اس لیے احتجاج کے طور پر کسی بھی وقت مستعفی ہوسکتے ہیں۔
آرتھوڈوکس یہودیوں کو لازمی فوجی خدمات کے لیے بھرتی کرنے کے مطالبے پر بھی اسرائیلی کابینہ میں اختلافات ابھرتے رہے ہیں۔ اس وقت کم و بیش 60 ہزار آرتھوڈوکس یہودی نوجوان لازمی فوجی خدمات سے استثنٰی کے حامل ہیں۔
دوسری طرف امریکا نے اقوام ِمتحدہ کی سلامتی کونسل سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ جنگ بندی منصوبے کی حمایت کرے۔
جنگ بندی منصوبے پر بات چیت کے لیے امریکی وزیرخارجہ انٹونی بلنکن آج مصر پہنچیں گے۔ اسرائیل، اردن اور قطر کے نمائندے بھی مصر جائیں گے۔