لاہور ہائیکورٹ میں پسند کی شادی کے مقدمے میں لڑکی کا بیان سنتے ہی کمرہ عدالت میں لڑکی کے والد کی حالت غیر ہوگئی جس کے بعد عدالتی عملے کو فوری طور پر ریسکیو 1122 کو بلانا پڑ گیا۔
لاہور ہائیکورٹ میں لڑکی کی والدہ ثریابی بی کی درخواست پر سماعت ہوئی۔ پسند کی شادی کے کیس میں لڑکی نے اپنے خاوند علی حسن کے ساتھ جانے کا بیان عدالت میں دیا جس کے بعد عدالت نے لڑکی کو خاوند کے ساتھ جانے کی اجازت دے دی۔
لڑکی نے اپنے بیان میں کہا کہ میں نے اپنی مرضی سے علی حسن سے شادی کی ہے اور میری عمر 23 سال ہے۔ لڑکی کا بیان سنتے ہی لڑکی کے والد کی کمرہ عدالت میں چیح وپکار کرنے لگے اور رو رو کر بیٹی سے روک جانے کی التجا کرتے رہے۔
والد نے روتے ہوئے کہا کہ ’میری ایک ہی بیٹی ہےاوروہ بھی آج لڑکے کے ساتھ چلی جائے گی۔ اس دوران لڑکی کے بیان پر والد کی حالت غیر ہوگئی جس کے بعد لاہورہائیکورٹ عملے نے فوری رسیکیو1122 کو بلایا۔
لڑکی کے والد کو ابتدائی طبی امداد کیلئےاسپتال منتقل کر دیا گیا۔