پنجاب میں ہتکِ عزت کا نیا قانون بن گیا، پنجاب حکومت نے ہتک عزت بل 2024 کا گزٹ نوٹیفکیشن جاری کر دیا۔
ہتک عزت بل کے تحت ٹرائل سے قبل 30 لاکھ روپے تک ہرجانہ بجھوایا جاسکے گا، پنجاب حکومت نے پنجاب ڈیفیمیشن ایکٹ 2024 کا گزٹ نوٹیفکیشن جاری کر دیا۔
گزٹ نوٹیفکیشن کے بعد ہتکِ عزت قانون پنجاب میں فوری نافذ العمل ہو گا۔
واضح رہے کہ 2 روز قبل 8 جون کو قائم مقام گورنر پنجاب ملک احمد خان نے ہتک عزت کا بل منظور کرتے ہوئے دستخط کیے تھے۔
24 مئی کو پنجاب کے گورنر سردار سلیم حیدر نے پنجاب ہتک عزت بل 2024 کو مزید مشاورت اور نظرثانی کے لیے اسمبلی میں واپس بھیجنے کا امکان ظاہر کیا تھا۔
جیو نیوز پر اس معاملے کے بارے میں بات کرتے ہوئے گورنر پنجاب سے اس امکان کے بارے میں سوال کیا گیا کہ کیا وہ اس بل کو دوبارہ اسمبلی میں نظرثانی کے لیے بھیج سکتے ہیں؟
انہوں نے جواب دیا تھا کہ یقینی طور پر ایک امکان موجود ہے کہ میں صوبائی حکومت سے کہوں گا کہ وہ بل پر نظرثانی کرے اور اسے بہتر کرنے کی کوشش کرے۔
20 مئی کو پنجاب اسمبلی میں اپوزیشن اور صحافتی تنظیموں کے تحفظات اور احتجاج کے باوجود صوبائی حکومت کا پیش کردہ ہتک عزت بل 2024 منظور ہوگیا تھا۔
صوبائی اسمبلی میں منظور ہونے والے ہتک عزت بل 2024 کے تحت ٹی وی چینل اور اخبارات کے علاوہ فیس بک، ٹک ٹاک، ایکس، یوٹیوب، انسٹاگرام پر بھی غلط خبر یا کردار کشی پر 30 لاکھ روپے ہرجانہ ہوگا۔
کیس سننے کے لیے ٹربیونلز قائم کیے جائیں گے جو 180 دنوں میں فیصلے کے پابند ہوں گے۔
آئینی عہدوں پر تعینات شخصیات کے کیسز ہائی کورٹ کے بینچ سنیں گے۔