ڈاکٹر فوزیہ صدیقی نے بتایا ہے کہ ان کے وکیل نے افغانستان میں اس فیملی کو بھی ڈھونڈ نکالا ہے جس نے ڈاکٹر فوزیہ صدیقی کو اپنے ہاں رکھا تھا۔ پچھلی اور موجودہ حکومت ڈاکٹر عافیہ صدیقی کی اسیری کے جرم میں برابر کی شریک ہیں۔ حکومت عافیہ کی وطن واپسی کے لیے کوشش کرے۔
امریکا میں ڈاکٹر عافیہ صدیقی سے ملاقات کے بعد وطن واپسی پر ڈاکٹر فوزیہ صدیقی نے بتایا کہ ملاقات کے دوران شیشے کی دیوار حائل تھی اس لیے ہم دونوں بہنیں تین گھنٹے تک چیخ چیخ کر باتیں کرتی رہیں۔ فون کام نہیں کر رہا تھا۔
کراچی ایئر پورٹ پر میڈیا سے گفتگو فوزیہ صدیقی نے بتایا کہ اس بار عافیہ زیادہ کمزور لگ رہی تھیں۔ معلوم ہوا ہے کہ اُن کے سر پر بجلی کے جھٹکے بھی لگائے گئے۔
ڈاکٹر فوزیہ صدیقی نے حکومت پر زور دیا کہ قوم کا دیرینہ مطالبہ پورا کرتے ہوئے ڈاکٹر عافیہ کو وطن لانے کے انتظامات کیے جائیں اور اس حوالے سے عالمی اداروں کے ذریعے بھی امریکی حکومت پر دباؤ ڈالا جائے۔