الیکشن کمیشن آف پاکستان (ای سی پی) نے اسلام آباد کے 3 حلقوں کے کیسز دوسرے ٹربیونل کو منتقل کردیے اور تینوں حلقوں سے منتخب ہونے والے اراکین قومی اسمبلی کی جیت کے خلاف شکایات دوسرے ٹربیونلز کو بھیجنے کی درخواستیں منظور کرلیں۔
الیکشن کمیشن نے مسلم لیگ (ن) کے ارکان قومی اسمبلی کی درخواستوں پر محفوظ فیصلہ سنادیا۔
چیف الیکشن کمشنر سکندر سلطان راجہ کی سربراہی میں 4 رکنی کمیشن نے مسلم لیگ ن کے ارکان قومی اسمبلی انجم عقیل، طارق فضل اور خرم نواز کی درخواست پر فیصلہ سناتے ہوئے تینوں حلقوں سے متعلق درخواستیں دوسرے ٹربیونلز منتقل کرنے کی ہدایت کر دی۔
الیکشن کمیشن نے پی ٹی آئی رہنماؤں کی کیس دوسرے ٹربیونل کو منتقل نہ کرنے کی استدعا مسترد کردی۔
یاد رہے کہ لیگی رہنماؤں نے الیکشن ٹربیونل پر عدم اعتماد کا اظہار کرتے ہوئے معاملہ دوسرے ٹربیونلز کو بھیجنے کی درخواست دائر کی تھی، چیف الیکشن کمشنر سکندر سلطان راجہ کی سربراہی میں 4 رکنی کمیشن نے ٹربیونل کو تبدیل کرنے کی درخواستوں کی سماعت کی تھی۔
پی ٹی آئی کے حمایت یافتہ شعیب شاہین، عامرمغل اورعلی بخاری کے وکلاء نے ن لیگی رہنماؤں کی درخواستیں مسترد کرنے کی استدعا کی تھی۔
گزشتہ سماعت میں فیصل چوہدری نے کہا تھا کہ الیکشن کمیشن کے پاس ٹریبونل تبدیلی یا نظرثانی کا اختیار نہیں۔
واضح رہے کہ چند روز قبل الیکشن کمیشن نے مسلم لیگ ن کے رہنماؤں کی درخواستوں پر فیصلہ محفوظ کیا تھا۔