لکی مروت میں سکیورٹی فورسز کی گاڑی آئی ای ڈی سے ٹکرا گئی، جس کے نتیجے کیپٹن سمیت پاک فوج 7 جوان شہید ہوگئے۔
پاک فوج کے شعبہ تعلقات عامہ (آئی ایس پی آر) کے مطابق لکی مروت میں سکیورٹی فورسز کی گاڑی کے پاس دیسی ساختہ بارودی مواد کے دھماکے میں کیپٹن فراز الیاس اور ان کے چھ ساتھی شہید ہوئے۔
شہدا میں صوبیدار میجر محمد نذیر، لانس نائیک محمد انور، لانس نائیک حسین علی، سپاہی اسداللہ، سپاہی منظور حسین اور سپاہی راشد محمود شامل ہیں۔
شہید کیپٹن محمد فراز الیاس کی عمر 26 سال ہے اور ان کا تعلق ضلع قصور سے ہے۔ انھوں نے 2020 میں پاکستان آرمی کی ناردرن لائٹ انفنٹری میں کمیشن حاصل کیا، کیپٹن محمد فراز کو عنقریب 19 جون 2024 کو رشتہ ازدواج میں منسلک ہونا تھا۔
صوبیدار میجر محمد نذیر شہید کا تعلق ضلع اسکردو سے ہے، انھوں نے نے 31 سال تک دفاع وطن کا فریضہ سرانجام دیا۔
لانس نائیک حسین علی خان شہید کا تعلق ضلع غذر سے ہے، حسین علی شہید نے پاکستان آرمی میں 14 سال تک خدمات سرانجام دیں۔
لانس نائیک محمد انور شہید کا تعلق ضلع گانچھے سے ہے، آپ نے آرمی میں 13 سال تک دفاع وطن کا فریضہ سرانجام دیا۔
سپاہی منظور شہید کا تعلق ضلع گلگت سے ہے، اور پاکستان آرمی میں 6 سال تک دفاع وطن کیلئے خدمات انجام دیں۔
شہید سپاہی اسد اللہ شہید کا تعلق ملتان سے ہے اور آرمی میں 14 سال تک ملکی دفاع کے فرائض انجام دیے۔
سپاہی راشد محمود شہید کا تعلق راولپنڈی سے ہے، انھوں نے پاکستان آرمی میں 13 سال تک دفاع وطن میں خدمات سرانجام دیں۔
آئی ایس پی آر کے مطابق علاقے میں موجود ممکنہ دہشتگردوں کی سرکوبی کے لیے سینیٹائزیشن آپریشن کیا گیا، دہشت گردوں کے خاتمے کے لئے علاقے کی صفائی کی جارہی ہے اور اس گھناؤنے فعل کے مجرموں کو انصاف کے کٹہرے میں لایا جائے گا۔
ترجمان پاک فوج کے مطابق پاکستان کی سکیورٹی فورسز دہشت گردی کی لعنت کے خاتمے کے لئے پرعزم ہیں اور ہمارے بہادر جوانوں کی اس طرح کی قربانیاں ہمارے عزم کو مزید مضبوط کرتی ہیں۔