پاکستان کرکٹ ٹیم کے سابق کپتان شعیب ملک نے بابر اعظم کی کپتانی کو تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا ہے کہ انہوں نے گزشتہ چار سالوں میں بابر اعظم کی قائدانہ صلاحیتوں میں کوئی اضافہ یا ترقی نہیں دیکھی۔
شعیب ملک کا یہ بیان ٹی 20 ورلڈ کپ 2024 میں امریکہ کے ہاتھوں پاکستان کی عبرتناک شکست کے بعد سامنے آیا ہے۔
2021 کے ٹی 20 ورلڈ کپ میں بابر اعظم کی کپتانی میں کھیلنے والے سابق کپتان شعیب ملک کا ماننا ہے کہ کپتانی کے حوالے سے بابر اعظم کا نقطہ نظر سخت اور غیر لچکدار ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ بابر اعظم اپنے طے شدہ منصوبوں پر قائم رہتے ہیں، خواہ وہ کارگر ثابت نہ ہوں اور بدلتے ہوئے حالات کے مطابق خود کو ڈھال نہ سکیں۔
شعیب ملک نے یہ بھی نشاندہی کی کہ، بابر اعظم کی بیٹنگ کی حکمت عملی، جس میں مخصوص بیٹنگ پوزیشنوں پر کچھ کھلاڑیوں کو جگہ دینا بھی شامل ہے، چار سالوں میں تبدیل نہیں ہوئی ہے۔
انہوں نے کہا کہ کپتانی کی بات کرتے ہوئے میں اس کی گہرائی میں جانا چاہوں گا۔ آپ (بابر اعظم) نے اپنے ذہن میں ایک بلاکیج کھڑی کر رکھی ہے، یہی مسئلہ ہے۔ اگر آپ نے فیصلہ کیا ہے کہ شاداب خان کو ایک خاص نمبر پر بیٹنگ کرنی ہے اور اعظم خان اور افتخار احمد کو آخری اوورز میں بیٹنگ کرنی ہے اور آپ ایسا ہی کرتے ہیں تو یہ بلاکیج ہیں۔
انہوں نے زور دے کر کہا کہ، ایک اچھے کپتان کو وقت کے ساتھ ساتھ ترقی اور بہتری لانے کے قابل ہونا چاہئے، لیکن انہوں نے بابر اعظم کی کپتانی میں کوئی پیش رفت نہیں دیکھی۔
ٹی ٹوئنٹی ورلڈ کپ 2022 کی رنر اپ رہنے والی پاکستانی ٹیم کو رواں ایڈیشن میں اپنے پہلے میچ میں ہی امریکا کے ہاتھوں شکست کا سامنا کرنا پڑا۔
محمد رضوان، فخر زمان اور عثمان خان سمیت پاکستان کا ٹاپ آرڈر بڑی اننگز کھیلنے میں ناکام رہا۔
شاداب خان اور بابر اعظم نے پاکستان کو باعزت اسکور تک پہنچانے میں مدد کی ۔
گرین شرٹس 9 جون کو نیو یارک میں ہندوستان کا مقابلہ کرنے کے لئے تیار ہے۔