امریکا نے چین اور روس سے خطرہ محسوس کورتے ہوئے اپنے ایٹمی ہتھیاروں کی تعداد میں اضافے پر غور شروع کردیا ہے۔
امریکی میڈیا کے مطابق ایٹمی ہتھیاروں میں اضافے کا اقدام روس اور چین سے مقابلے کی خاطر کیا جا رہا ہے۔
روسی صدر نے دنیا بھر میں نیوکلئیر ہتھیار برسانے کی تیاری کرلی
امریکی صدر جوبائیڈن نے ایٹمی ہتھیاروں کے استعمال کی شرائط سے متعلق ایگزیکٹو آرڈر پر دستخط کردیے ہیں۔
سینئر معاون وائٹ ہاؤس کا کہنا ہے کہ امریکا کو چین اور روس سے بڑھتے ہوئے خطرات کا سامنا ہے، امریکا اسٹریٹجک جوہری ہتھیاروں کی تعیناتی بڑھا سکتا ہے۔
ووٹ بینک کو بچانے کے لیے ٹرمپ کا نیا حربہ
اس کے علاوہ چین کے ایٹمی ہتھیاروں کی ترقی اور تنوع سے نمٹنے پر زور دینے کی ہدایات دی گئی ہیں۔
امریکا کی جانب سے روس، شمالی کوریا اور چین سے ایک ساتھ نمٹنے کیلئے خبردار کیا گیا ہے۔
امریکا نے ’خاص نیوکلئیر بم‘ کی تیاری شروع کردی
دوسری جانب روسی صدر ولادیمیر پیوٹن کا کہنا ہے کہ جوہری حملوں کا کبھی تبادلہ نہیں ہوگا، ہمارا نظریہ صرف غیرمعمولی حالات میں جوہری ہتھیار کے استعمال کی اجازت دیتا ہے۔
روسی صدر نے سینٹ پیٹرز برگ انٹرنیشنل اکنامک فورم سے خطاب میں کہا کہ مغربی ممالک کے ایٹمی ہتھیار روس کے ایٹمی ہتیھاروں کا مقابلہ نہیں کرسکتے۔
نیوکلئیر دھماکے کے نیچے کھڑے ہونے والے 6 فوجیوں کے ساتھ کیا ہوا ؟
انہوں نے کہا کہ یوکرین میں فتح کے لیے روس کو ایٹمی ہتیھاروں کی ضرورت نہیں، ایٹمی ہتھیاروں کا استعمال صرف غیرمعمولی حالات میں ہی ممکن ہے۔
روسی صدر کا کہنا تھا کہ روس کے نیوکلیئر ڈاکٹرائن میں تبدیلی خارج از امکان نہیں، ضرورت پڑی تو روس ایٹمی ہتھیاروں کا ٹیسٹ بھی کرے گا۔