جاپان میں شرحِ پیدائش خطرناک حد تک گرگئی ہے۔ جاپان کی نئی نسل شادی کرکے گھر بسانے اور فیملی شروع کرنے میں برائے نام بھی دلچسپی نہیں لے رہی۔ اس کا ایک بنیادی سبب معیارِ زندگی برقرار رکھنے کی بہت بھاری قیمت بھی ہے۔
حکومت بھی پریشان ہے کہ ملک کی آبادی یقینی بنائے تو کیسے بنائے۔ اب ’ٹوکیو فوٹاری اسٹوری‘ کے زیرِ عنوان ٹوکیو سٹی ہال نے ایک خصوصی ایپ لانچ کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔ یہ ڈیٹنگ ایپ ہوگی جس کے ذریعے جاپان کی نئی نسل کو شادی کے ادارے کی طرف لانے میں مدد ملے گی۔
جاپانی زبان میں فوٹاری کا مطلب ہے گھر بار، شادی شدہ اور بچوں والا خاندان۔ اس وقت جاپانی معاشرہ ہٹوری ہے یعنی تنہا رہنے کو پسند کرنے والا۔ اس ایپ کے ساتھ ساتھ آن لائن مشاورت بھی دستیاب ہوگی۔ محبت کرنے والوں کو شادی اور فیملی کے حوالے سے بنیادی معلومات فراہم کی جائیں گی اور پیچیدہ معاملات میں مشورے بھی دیے جائیں گے۔
ٹوکیو سٹی ہال کے ایک عہدیدار نے بتایا کہ یہ ایپ سالِ رواں کے دوران کسی وقت لانچ کی جائے گی اور اس سے فون یا انٹرنیٹ کے ذریعے جُڑا جاسکے گا۔ جاپانی میڈیا نے بتایا ہے کہ اس ایپ سے استفادے کے لیے اپنی شناخت پیش کرنا لازم ہوگا اور ایک فارم بھی پُر کرنا ہوگا جس میں درج ہوگا کہ وہ شادی کے لیے تیار ہے۔
بدھ کو جاپانی وزارتِ صحت نے بتایا کہ جاپان میں شرحِ پیدائش ملکی تاریخ کی سب سے نچلی سطح پر ہے۔ شادی میں جاپانی بہت کم دلچسپی لے رہے ہیں۔ گزشتہ برس جاپان میں 4 لاکھ 74 ہزار 717 شادیاں ہوئیں۔ 2022 میں 5 لاکھ 4 ہزار 930 شادیاں ہوئی تھیں جبکہ ولادتیں 7 لاکھ 27 ہزار 277 ہوئیں۔
شادی کے ادارے کو فروغ دینے اور مضبوط بنانے سے متعلق ایپ لانچ کرنے کے بارے میں پوچھے جانے پر ٹوکیو سٹی ہال نے کوئی بھی تبصرہ کرنے سے گریز کیا۔ شرحِ پیدائش گرنے اور معمر افراد کی تعداد بڑھنے سے ملک کو افرادی قوت کی شدید قلت کا سامنا ہے۔ حکومت بچوں والے گھرانوں کو خصوصی فنڈز اور سہولتیں فراہم کرتی ہے۔ ساتھ ہی ساتھ حکومت نے بیرونی افرادی کے حصول کے لیے امیگریشن پالیسی میں موزوں تبدیلیاں کی ہیں۔
1970 کے عشرے میں جاپان میں ہر سال 20 لاکھ بچے پیدا ہوتے تھے۔ اب باقی دنیا کی طرح جاپان کے نوجوان بھی پرانے انداز کی شادی اور بچے پیدا کرنے میں دلچسپی نہیں لے رہے۔ جاپان میں اوقاتِ کار زیادہ ہیں۔ سماجی تعلقات کے لیے وقت کم ہی نکل پاتا ہے۔ کچھ لوگوں کا کہنا ہے کہ اب بچے پالنا بہت مہنگا سَودا ہے۔