معروف شخصیات سے متعلق دلچسپ معلومات تو بہت ہیں، تاہم کچھ ایسی ہوتی ہیں جو کہ ان کی موت کے بعد سامنے آتی ہیں۔
فلم ’مغل اعظم‘ میں بہترین اداکاری کا مظاہرہ کرنے والے اداکارہ مدھوبالا نے جہاں اپنی اداکاری کی بدولت توجہ حاصل کی، وہیں ان کی موت کے بعد ان کا بنگلہ بھی خوف کی علامت بنا ہوا ہے۔
حال ہی میں فلم ’امر سنگھ چمکیلا‘ کے ڈائریکٹر امتیاز علی سے متعلق خبر بھارتی میڈیا پر وائرل ہے، جس میں امتیاز علی کی جانب سے کہنا تھا کہ وہ مدھوبالا کی روح سے ملاقات کے لیے ان کے بنگلے میں گئے تھے۔
امتیاز علی کی جانب سے ایک پوڈ کاسٹ میں کہنا تھا کہ انہیں ایک ڈراؤنی فلم بنانے کی خواہش ہے، میں لوگوں کو ڈرانے کے لیے خوفناک فلم نہیں بنانا چاہتا بلکہ ایک ایسی فلم بنانا چاہتا ہوں، جس میں کچھ راز ہو۔
جبکہ امتیاز علی کا کہنا تھا کہ ’مدھومتی‘ ان کی پسندیدہ ڈراؤنی فلم ہے، ساتھ ہی مدھوبالا کے پرانے بنگلے میں شوٹنگ سے متعلق بھی اپنے تجربے کے بارے میں بتا دیا۔
’مجھے کچھ ہوا تو ذمہ دار چاہت فتح علی خان ہوگا‘، بدوبدی گرل نے دھمکی دیدی
یہ بنگلہ رات کے وقت سنسان ہو جاتا تھا، کیونکہ لوگوں کا ماننا تھا کہ یہاں مدھوبالا کی روح بھٹک رہی ہے۔
امتیاز علی کا کہنا تھا کہ مدھوبالا کا ایک بنگلہ تھا جسے ’قسمت بنگلہ‘ کہا جاتا تھا، جس کی اب دوبارہ تعمیر ہوئی ہے، تاہم پہلے کے وقت میں یہاں رات کے وقت شوٹنگ کی اجازت نہیں ہوتی تھی، جبکہ لوگ بھی خوف کے مارے یہاں شوٹنگ کرنے سے کتراتے تھے۔
بیٹے کی بیماری نے والد کو مذہبی بنا دیا، معروف کامیڈین آج کل کہاں غائب ہیں؟
مدھوبالا کی بھٹکتی روح سے متعلق امتیاز علی کا کہنا تھا کہ میں رات کے وقت بنگلے کے سنسان کونے پر بھی گیا اور مدھوبالا کی روح کا انتظار کیا، منتظر تھا کہ کیا واقعی مدھوبالا کی روح مجھے اپنی موجودگی کا احساس دلائے گی۔
امتیاز علی نے انکشاف کرتے ہوئے بتایا کہ اگرچہ مجھے ان سب چیزوں پر بھروسہ نہیں ہے، تاہم اس بنگلے میں کچھ تو ہے جو کہ نہ صرف خوفناک تھا بلکہ کچھ الگ تھا۔
اداکارہ 1969 میں 36 سال کی عمر میں انتقال کر گئی تھیں، جبکہ موت کی وجہ دل کے دورے کو قرار دی جاتی ہے۔