عالمی مالیاتی ادارے (آئی ایم ایف) کی جانب سے ٹیکس میں مزید اضافے سے متعلق مطالبے کے بعد پاکستان اسٹاک ایکس چینج میں شدید مندی دیکھی گئی، کاروبار کے دوران ہنڈریڈ انڈیکس میں 2 ہزار سے زائد پوائنٹس کی کمی کے بعد 72 ہزار کی حد بھی برقرار نہ رہ سکی، جس سے سرمایہ کار پریشان ہیں۔
دوسری جانب غیر ملکی خبررساں ادارے ادارے ’رائٹرز‘ کے مطابق پاکستان کا بینچ مارک انڈیکس 2 فیصد گرا، بجٹ پیش کرنے کی تاریخ کے حکومتی اعلان کے بعد ٹیکس میں اضافے کے خدشات کے باعث مارکیٹ میں غیرمعمولی مندی ریکارڈ کی گئی۔
پاکستان اسٹاک ایکسچینج کاروباری ہفتے کے آخری روز ابتدائی ٹریڈنگ کے دوران کریش کر گئی۔ آج بینچ مارک کے ایس ای 100 انڈیکس 2 ہزار سے زائد پوائنٹس تنزلی کے بعد 72 ہزار کی نفسیاتی حد سے بھی نیچے آگیا۔
پی ایس ایکس ویب سائٹ کے مطابق صبح تقریباً 9 بج کر 52 منٹ پر کے ایس ای-100 انڈیکس 2 ہزار 14 پوائنٹس تنزلی کے بعد 71 ہزار 848 پر آگئی، جو گزشتہ روز 73 ہزار 862 پر بند ہوئی تھی۔
تاہم دوپہر تقریباً 11 بج کر 42 منٹ پر مارکیٹ قدرے بحال ہو گئی اور 100 انڈیکس میں 1.12 فیصد یا 827 پوائنٹس کی کمی ریکارڈ کی گئی۔