ہش منی کیس میں سزا کا سامنا کرنے کے بعد سابق امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے اب تارکینِ وطن کے مسئلے پر بلنگ بانگ دعووں کے ذریعے ووٹرز کو اپنی طرف متوجہ کرنے کی کوشش کی ہے۔
ٹرمپ نے اب کہا ہے کہ جن ممالک سے بہت بڑے پیمانے پر تارکینِ وطن امریکا کا رخ کر رہے ہیں ان کی مصنوعات پر درآمدی ڈیوٹی کی شرح بڑھادی جائے گی۔
ان میں چین نمایاں ہے کیونکہ میکسیکو کی سرحد کے ذریعے امریکا میں داخل ہونے کی کوشش کرنے والے چینیوں کی تعداد بڑھتی جارہی ہے۔
واضح رہے کہ ہش منی کیس میں سزا سنائے جانے کے بعد سے ڈونلڈ ٹرمپ کو ایک طرف تو مقبولیت میں کمی کا سامنا ہے اور دوسری طرف اُن کی مالی حیثیت بھی متاثر ہوئی ہے۔ عدالتی فیصلے کے بعد چند دنوں میں اُن کے متعدد کاروباری اداروں کو نمایاں گراوٹ کا سامنا کرنا پڑا۔
اکتوبر 2023 سے اپریل 2024 کے دوران امریکا میں پکڑے جانے والے غیر قانونی چینی تارکینِ وطن کی تعداد 27 ہزار سے زیادہ ہے۔ امریکا کو غیر قانونی تارکینِ وطن کی صورت میں بہت بڑے مسئلے کا سامنا ہے۔ ایک بڑی مشکل یہ بھی ہے کہ اس حوالے سے رائے عامہ منقسم ہے۔ لبرل اور ڈیموکریٹ عناصر چاہتے ہیں کہ اس معاملے میں افہام و تفہیم سے کام لیا جائے، رواداری کا مظاہرہ کیا جائے۔ دوسری طرف ری پبلکنز غیر قانونی تارکینِ وطن کے خلاف کُھل کر سامنے آچکے ہیں۔ وہ چاہتے ہیں کہ تمام غیر قانونی تارکینِ وطن کو تیزی سے نکال دیا جائے، کوئی رعایت نہ برتی جائے۔