کاشتکاروں کو آسان قرضوں کے لئے پنجاب کسان بینک قائم کرنے کا اصولی فیصلہ کر لیا گیا، وزیراعلیٰ پنجاب مریم نواز کا کہنا ہے کہ کاشتکار کی خوشحالی اور پیداوار میں اضافہ ہمارے اولین اہداف میں شامل ہے، کسان کارڈ کے ذریعے کاشتکاروں کو زرعی مداخل کے علاوہ دیگر سہولتیں بھی دیں گے۔
وزیراعلیٰ پنجاب مریم نوازشریف اور پاکستان مسلم لیگ ن کے صدر محمد نوازشریف کی زیر صدارت اجلاس ہوا جس میں کسان پیکیج پر تفصیلی بریفنگ دی گئی، اجلاس میں ٹیوب ویل کی سولرائزیشن اور ڈرپ ایریگیشن سسٹم کا بھی جائزہ لیا گیا۔
اجلاس کے دوران کاشتکاروں کے لیے تاریخی پیکج “پنجاب کسان بینک، گرین ٹریکٹر اسکیم، ہارویسٹر اور زرعی آلات کی مقامی سطح پر تیاری، آئل سیڈ پروموشن پروگرام “ کا اعلان کیا گیا۔
اس موقع پر کاشتکاروں کو آسان قرضوں کے لیے پنجاب کسان بینک قائم کرنے کا اصولی فیصلہ کیا گیا، کاشتکاروں کے لیے ”سی ایم پنجاب گرین ٹریکٹر اسکیم“ کی منظوری بھی دی گئی۔
وزیر اعلیٰ مریم نوازشریف نے ٹریکٹر پر محض 6 لاکھ روپے سبسڈی کی تجویز مسترد کرتے ہوئے چھوٹے ٹریکڑ پر 70 فیصداور بڑے ٹریکٹر پر 50 فیصد سبسڈی دینے کی ہدایت کی۔
سابق وزیراعظم نواز شریف کی تجویز پر پنجاب گرین ٹریکٹر اسکیم کے تحت ٹریکٹروں کی تعداد10 ہزار بڑھا دی گئی۔
مریم نوازشریف نے پنجاب گرین ٹریکٹر اسکیم کا پہلا فیز ایک سال میں مکمل کرنے کا حکم دے دیا اور ہر سال پنجاب گرین ٹریکٹر اسکیم کے تحت زیادہ ٹریکٹر دینے کا اصولی فیصلہ کیا۔
بریفنگ میں بتایا گیا کہ ٹریکٹر اسکیم کے لیے 6 ایکڑ سے 50 ایکڑ اراضی رکھنے والے مالکان اپلائی کرنے کے اہل ہوں گے۔
وزیر اعلیٰ مریم نواز نے مقامی سطح پر تیار کردہ ہائی ٹیک میکنائزیشن پروگرام کی بھی منظوری دے دی، غیر ملکی کمپنیاں پنجاب میں مقامی اشتراک سے ہارویسٹر اور دیگرآلات تیار کریں گی، غیر ملکی کمپنیوں کو جدید زرعی آلات کی پنجاب میں مینوفیکچرنگ پر مراعات دینے کی تجویز پر غور کیا گیا۔
دوران اجلاس پنجاب میں آئل سیڈ پروموشن پروگرام شروع کرنے کی منظوری بھی دی گئی، صوبے کے مختلف علاقوں میں تیلدار اجناس تیار کرنے کی ترغیب دی جائے گی۔
مریم نواز کا کہنا تھا کہ پنجاب میں پہلی مرتبہ 400 ارب روپے کا کسان پیکیج دیا جا رہا ہے، کسان کارڈ کے ذریعے کاشتکاروں کو زرعی مداخل کے علاوہ دیگر مراعات اور سہولتیں بھی دیں گے، ہر کاشتکار کی خوشحالی اور زرعی پیداوار میں اضافہ ہمارے اولین اہداف میں شامل ہے۔
سینئر صوبائی وزیر مریم اورنگزیب، صوبائی وزراء صہیب احمد ملک، سید عاشق حسین، معاون خصوصی راشد نصراللہ، چیف سیکرٹری زاہد اختر زمان، سیکرٹری زراعت افتخار سہو اور دیگر متعلقہ حکام موجود تھے۔