حج 2024 سے قبل سعودی عرب میں جہاں حجاج کرام کی پالیسیز کی خلاف ورزی پر گرفتاریوں کی خبریں سامنے آ رہی ہیں، وہیں اب غیر قانونی طور پر حج کرنے والوں کے لیے مشکل کھڑی ہو سکتی ہے۔
غیر قانونی طریقے کے تحت حج کرنے والے افراد کے لاکھوں روپے کی بچت ہو جاتی ہے، سعودی ڈیٹا بیس میں ان کا داخلہ نہیں ہو پاتا ہے، جس کے باعث وہ کئی فیسوں سے بھی بچ جاتے ہیں۔
تاہم اس غیر قانونی طریقہ کار کے تحت حج کرنے والے افراد کے لیے مشکل اس وقت بڑھ جاتی ہے، جب سعودی اتھارٹی کی جانب سے انہیں پکڑا جاتا ہے۔
ایک ایسے ہی مصری عازم سے غیر ملکی میڈیا کی جانب سے انٹرویو لیا گیا ہے، جو کہ غیر قانونی حج کی غرض سے سعودی عرب کے شہر مکہ میں موجود ہے۔
70 سالہ مصری شہری محمد (انہوں نے اپنا نام صرف اتنا ہی بتایا) حج کے وقت تک لوبیا اور گوشت پر ہی گزارا کر رہا ہے، جبکہ وہ کئی ہفتوں سے اپارٹمنٹ میں ہی موجود ہے۔
محمد کی جانب سے امید کی جا رہی ہے، کہ وہ سعودی سرچ آپریشن کے دوران بچ جائے گا اور رواں سال حج کر سکے گا۔
سعودی عرب میں ’حجاج کرام‘ کی گرفتاری شروع
محمد ان ہزاروں افراد میں شامل ہے جو کہ غیر قانونی طور پر حج کرنے کا ارادہ رکھتے ہیں، جو کہ کم پیسوں میں حج کرنے کی کوشش کر رہے ہیں۔
اے ایف پی سے بات چیت میں محمد نے بتایا کہ میں گزشتہ 10 سال سے مصر میں باقاعدہ حج پرمٹ کے لیے درخواست دے چکا ہوں، مگر اب تک نہ ملا۔
سعودی عرب نے حج ویزا کا اجرا شروع کردیا
ذرائع کے مطابق اگر محمد کو پرمٹ مل بھی جاتا ہے تو کم سے کم قیمت والا ٹریول پیکج بھی 1 لاکھ 75 ہزار مصری پاؤنڈز کا ہے جو کہ پاکستانی 10 لاکھ روپے سے زائد کی رقم بنتی ہے۔
محمد کی جانب سے سعودی عرب کے لیے سیاحتی ویزا کا انتخاب کیا تھا، جس کے بعد ٹریول ایجنٹ سے کہہ کر عرفات کے پہاڑوں کے پاس رہائش کا انتظام کرایا۔
محمد نے 3500 سعودی ریال کے عوض گھر میں رہائش اختیار کی، جو کہ پاکستانی ڈھائی لاکھ روپے سے زائد کی رقم بنتی ہے۔ ساتھ ہی محمد کی جانب سے کہنا تھا کہ وہ سخت موسم اور مشکلات سے بھی نمٹنے کے لیے تیار ہیں، جبکہ وہ پانی زیادہ مقدار میں پی رہے ہیں۔
سعودی سیکیورٹی ذرائع کے مطابق گزشتہ سال 1 اعشاریہ 8 ملین مسلمانوں کی جانب سے حج کی سعادت حاصل کی گئی تھی، جبکہ انکشاف کرتے ہوئے بتایا کہ 1 لاکھ کے قریب غیر قانونی حجاج کی موجودگی کا بھی انکشاف ہوا تھا۔
سعودی حکومت نے سستے حج پیکج متعارف کرادیے
اتھارٹی کا کہنا تھا کہ مکہ شہر کا علاقہ محدود ہے، غیر قانونی افراد کی موجودگی سے بھگدڑ جیسے واقعات کے امکانات میں اضافے کا باعث بنتے ہیں۔
غیر قانونی حجاج کو یہاں لانے والے افراد پر بھی 10 ہزار سعودی ریال جرمانہ عائد کیا جاتا ہے جو کہ پاکستانی 7 لاکھ 42 ہزار سے زائد کی رقم بنتی ہے۔ غیرقانونی طریقے سے حج کو علما نے غیرقانونی قرار دیا ہے۔
غیرقانونی طریقے سے حج کرنے والے ایک اور مصری عازم نے بتایا کہ وہ ایئرکنڈیشنڈ خیموں میں نہیں جا پاتے اور انہیں اردگرد سونا پڑتا ہے، لیکن سب سے بڑی مشکل یہ ہے کہ ہر وقت توجہ عبادات کے بجائے پولیس سے بچنے پر ہوتی ہے۔