حکومت نے حکومت نے امیر قطر شیخ تمیم بن حمد الثانی دورہِ پاکستان کے دوران ’فرمائشوں‘ پرمبنی ایجنڈے کی تیاری شروع کردی جس میں قطر انوسٹمنٹ اتھارٹی کنسورشیم کے ذریعے دو ایل این جی پاور پلانٹس کا حصول بھی شامل ہے۔
بزنس ریکارڈر کی رپورٹ کےج مطابق اس سلسلے میں وزارت خارجہ نے قطر انوسٹمنٹ اتھارٹی (کیو آئی اے) کنسورشیم کے ذریعے دو ایل این جی پاور پلانٹس کا حصول، گرین فیلڈ پراجیکٹس میں سرمایہ کاری، پاکستان میں سولر پاور پلانٹس اور انرجی ٹرمینل پر رپورٹ طلب کی ہے۔
ذرائع نے بتایا کہ قطر نے آئل اینڈ گیس ڈویلپمنٹ کمپنی لمیٹڈ (او جی ڈی سی ایل) اور پاکستان پیٹرولیم لمیٹڈ (پی پی ایل) کے حصص خریدنے اور پاکستان کو میراج-2000 لڑاکا طیارے فروخت کرنے کی پیشکش میں بھی دلچسپی ظاہر کی ہے۔
ذرائع نے بتایا کہ وزارت خارجہ تمام اسٹیک ہولڈرز کو اس دورے کے دوران زیر بحث آنے والے ایجنڈے کو حتمی شکل دینے کے لیے آن بورڈ لے رہی ہے، جو جلد ہی ہونے والا ہے۔
قطرانویسٹمنٹ اتھارٹی کی طرف سے دو ایل این جی پاور پلانٹس کے حصول پر پاور ڈویژن نے بتایا کہ گیس سیلز ایگریمنٹ ایک مسئلہ تھا اور اسے حل کر دیا گیا ہے۔
شمسی توانائی کے منصوبے پر، حکومت نے فیصلہ کیا تھا کہ یہ مسابقتی بولی کے ذریعے ہوگا۔ اسی بنیاد پر سولر پاور پالیسی بنائی گئی ہے۔