اسپین نے کہا ہے کہ وہ اقوام متحدہ کی اعلیٰ عدالت میں جنوبی افریقہ کے اس مقدمے میں شامل ہو گا جس میں پریٹوریا نے اسرائیل پر غزہ کی پٹی میں ”نسل کشی“ کا الزام لگایا ہے۔
اسپین کی جانب سے آئرلینڈ اور ناروے کے ساتھ مل کر فلسطین کی ریاست کو تسلیم کرنے کے ایک ہفتے بعد سامنے آیا ہے جس پر اسرائیل برہمی کا اظہار کیا ہے۔
وزیر خارجہ جوز مینوئل الباریس نے صحافیوں کو کہا کہ “ہمارا واحد مقصد جنگ کا خاتمہ اور دو ریاستی حل کو رو بہ عمل بنانے کے لیے آگے بڑھنا ہے۔
غزہ میں اسرائیل کے اقدامات نسل کشی کے مترادف ہیں؟ سے متعلق سوال کے جواب میں ان ہوںن ے کہا کہ یہ فیصلہ عدالت پر منحصر ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ اس وقت ہم ایک بڑے پیمانے پر جنگ دیکھ رہے ہیں جو غزہ میں عام شہری اور فوجی اہداف کے درمیان فرق نہیں کرتی، اور ساتھ ہی ساتھ علاقائی پھیلاؤ کا بہت بڑا خطرہ بھی۔
واضح رہے کہ کولمبیا اور میکسیکو سمیت کئی لاطینی امریکی ممالک پہلے ہی عدالت کے سامنے جنوبی افریقہ کی کارروائی میں شامل ہو چکے ہیں۔
تاہم اب تک کسی یورپی ملک نے یہ قدم نہیں اٹھایا۔ آئرلینڈ نے بھی اس کیس میں شامل ہونے کا ارادہ ظاہر کیا ہے۔