سرکاری بجلی کی تقسیم کار کمپنیوں کے بورڈز کو تحلیل کرنے کی راہ ہموار ہوگئی ہے، وفاقی حکومت نے بورڈز اراکین کو ہٹانے سے متعلق آرڈیننس لانے کا فیصلہ کیا ہے، وفاقی کابینہ نے آرڈیننس کے لیے وزارت قانون و انصاف کی سمری منظور کرلی ہے۔
ذرائع کے مطابق حکومت کی جانب سےسرکاری ملکیتی اداروں سے متعلق ایکٹ 2023 میں ترامیم کا فیصلہ کیا گیا ہے، آرڈیننس کے ذریعے بورڈز کی تحلیل میں حائل قانونی رکاوٹیں، پیچیدگیاں دور ہوں گی۔
حکومت نے ٹیکس سے استثنٰی والی اشیا کی فہرست گھٹانے کی تیاری کرلی
ذرائع کا کہنا ہے کہ بجلی کی 9 سرکاری تقسیم کار کمپنیوں کے بورڈ تحلیل کرکے نئے بورڈز تشکیل دیئے جائیں گے، بجلی کمپنیوں میں انڈیپنڈنٹ ڈائریکٹرز کی کارکردگی غیرتسلی بخش ہے، تمام بجلی کمپنیوں میں انڈیپنڈنٹ ڈائریکٹرز تبدیل کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے، بجلی تقسیم کار کمپنیوں میں پروفیشنل کو تعینات کیا جائے گا۔
ذرائع کے مطابق وزیراعظم نے 9 کمپنیوں کے بورڈ ارکان کے لیے سمری کابینہ میں پیش کرنے کی اجازت دی تھی، وزیراعظم نے سیپکو اور حیسکو کے بورڈز کی تشکیل نو کا معاملہ کابینہ میں پیش کرنے سے روک دیا تھا۔