وفاقی حکومت نے نیب ترامیم فیصلے کے خلاف اپیلوں کے معاملے پر سپریم کورٹ میں اپنی رپورٹ جمع کرادی ہے، جس میں کہا گیا ہے کہ بانی پی ٹی آئی عمران خان کو وکلا تک رسائی نہ دینے کا بیان غلط ہے۔
وفاقی حکومت نے بانی پی ٹی آئی کے موقف کی تردید میں سپریم کورٹ میں اضافی دستاویزات جمع کروائیں۔
وفاقی حکومت نے بانی پی ٹی آئی کے ساتھ اہل خانہ اور لیگل ٹیم کی ملاقاتوں کی فہرست بھی جمع کروا دی۔
رپورٹ میں کہا گیا کہ بانی پی ٹی آئی کا قید تنہائی میں ہونے کا موقف بھی غلط ہے۔
وفاقی حکومت نے بانی پی ٹی آئی سے ملاقات کرنے والوں کی فہرست بھی سپریم کورٹ میں جمع کروادی۔
رپورٹ کے مطابق بانی پی ٹی آئی نے سپریم کورٹ میں وکلا تک رسائی نہ دینے کا مؤقف اپنایا۔
رپورٹ میں کہا گیا کہ عدالت مناسب سمجھے تو بانی پی ٹی آئی کے بیان اور حقیقت کو جانچنے کیلئے کمیشن بھی مقرر کر سکتی ہے۔
رپورٹ کے مطابق بانی پی ٹی آئی کو جیل میں کتابیں، ایئر کولر، ٹی وی سمیت تمام ضروری سہولیات فراہم کی گئیں ہیں۔