بازار میں موجود روایتی مردانہ مانع حمل مصنوعات کے برعکس محققین نے ایک ایسا جیل تیار کیا ہے جو تولیدی جرثوموں (سپرم) کی پیداوار کو اس حد تک کم کرسکتا ہے کہ حمل کا خدشہ نہ ہو۔
یہ سادہ سا جیل ایک ہارمونل دوا ہے جس نے کلینیکل ٹرائلز میں امید افزا نتائج پیش کئے ہیں۔
یہ ہارمون جیل عام طور پر کندھوں پر لگایا جاتا ہے، کیونکہ جلد کا یہ علاقہ ادویات کی ٹرانسڈرمل ترسیل کے لیے موزوں ہے۔
کندھوں کی جلد میں موٹائی اور خون کے بہاؤ کا اچھا توازن ہوتا ہے، جو ہارمونز کو خون میں جذب ہونے کے لیے مؤثر بناتا ہے۔
امریکہ کے نیشنل انسٹی ٹیوٹ آف ہیلتھ (NIH) کے محققین نے بوسٹن میں اینڈوکرائن سوسائٹی کی کانفرنس میں اس نئے ہارمونل جیل کے فیز 2 کے آزمائشی نتائج پیش کیے۔
مانع حمل مصنوعات بنانے والی کمپنی کا بھی کیویز پر طنز
یہ ٹرائلاین آئی ایچ کے مانع حمل ترقیاتی پروگرام کا حصہ ہے، جس میں 18 سے 50 سال کی عمر کے 222 مرد شامل تھے۔
ابتدائی نتائج سے پتہ چلتا ہے کہ جیل توقع سے زیادہ تیزی سے کام کرتا ہے۔
’آپ اوپر سے نیچے تک آرٹیفشل ہیں میڈم‘، حریم شاہ کا متھیرا کو جواب
نتائج سے پتا چلا کہ یہ جیل کامیابی کے ساتھ صرف آٹھ ہفتوں میں جنسی افعال کو برقرار رکھتے ہوئے تولیدی جرثوموں کی تعداد میں بڑی کمی کرسکتا ہے۔
جیل کو ابھی مریکی فوڈ اینڈ ڈرگ ایڈمنسٹریشن (ایف ڈی اے) سے منظوری ملنا باقی ہے۔