پیپلزپارٹی اور ن لیگ نے وزیر اعلیٰ کے پی کی جانب سے سیاسی قائدین کے خلاف بیان دینے پر انھیں آڑے ہاتھوں لے لیا۔ خیبرپختونخوا میں پیپلزپارٹی کے صدر محمد علی باچا نے کہا ہے کہ لگتا ہے آج کل علی امین اپنے ہوش میں نہیں ہوتے، لیڈر شپ کے خلاف وزیر اعلیٰ کے بیان کی مذمت کرتا ہوں۔ ترجمان مسلم لیگ ن اختیار ولی خان نے کہا کہ گنڈا پور یہ مت بھولیں کہ مہنگائی عمرانی دور کا عذاب ہے۔
ایک بیان میں محمد علی باچا نے کہا کہ علی امین گنڈا پور اخلاقیات بھول گئے، وہ اپنی حیثیت کو دیکھیں پھر بلاول بھٹو زرداری کے خلاف بات کریں۔
انھوں نے کہا کہ وزیراعلیٰ کے منصب کے ساتھ ایسی باتیں کرنا افسوسناک ہیں، لگتا ہے علی امین حکومت کرنے نہیں صوبے اور وفاق کو لڑانے کے لیے وزیر اعلیٰ بنے ہیں۔
سندھ کے سینئر وزیر شرجیل انعام میمن نے ایک بیان میں کہا ہے کہ پی ٹی آئی کے وزیر اعلیٰ گورنر کو دھمکیاں دینا بند کردیں، ہم گنڈا پور کو کے پی کے کا نہیں، صرف پی ٹی آئی کا وزیر اعلیٰ سمجھتے ہیں۔
شرجیل انعام میمن نے کہا کہ ’لگتا ہے کہ علی امین گنڈا پور کو شاید غنڈہ بننا تھا لیکن وہ غلطی سے وزیر اعلیٰ بن گئے، گورنر کو دھمکی دینا محض ایک فرد کی توہین نہیں بلکہ ہمارے آئینی نظام پر حملہ ہے‘۔
انہوں نے کہا کہ فیصل کریم کنڈی اہم آئینی عہدے پر فائز ہیں، ان کو دھمکی دینا ناقابل قبول اور دہشتگردی کے زمرے میں آتی ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ اعلیٰ عوامی عہدے پر فائز شخص کی جانب سے دھمکیاں سنگین نوعیت کا معاملہ ہے، کے پی کے وزیراعلیٰ کے خلاف فوری اور فیصلہ کن کارروائی کی جائے۔
ایک بیان میں اختیارولی نے کہا کہ گنڈا پور یہ مت بھولیں کہ مہنگائی عمرانی دور کا عذاب ہے، نوازشریف کی حکومت میں بجلی یونٹ اور روٹی پانچ روپے کے ملتے تھے۔
انھوں نے کہا کہ نواز دور میں آٹے کا تھیلا چھ سو روپے میں ملتا تھا پھر تبدیلی آگئی، گنڈاپور صاحب اگر آپ کو یاد نہیں تو آئی ایم ایف کیساتھ آپ کے مرشد کا معاہدہ پیش خدمت ہے۔
یہ بھی پڑھیں : سب سے بڑی جماعت کے سربراہ عمران خان کو لائیو دکھانا کسی قانون کی خلاف ورزی نہیں، جسٹس اطہر من اللہ کا اختلافی نوٹ جاری
اختیار ولی نے کہا کہ مفت اور پُرخلوص مشورہ ہے کہ بڑھک بازی چھوڑ دیں، علی امین کے بیانات سے لگتا ہے ان کی پوری کوشش ہے کہ گورنر راج لگ جائے، علی امین وزیراعلی کم اور مرشد کے غلام زیادہ لگتے ہیں۔