پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کو جلسے کی اجازت نہ دینے پر توہین عدالت کی درخواست پر ڈپٹی کمشنر شرقی نے سندھ ہائی کورٹ میں جواب جمع کرا دیا۔
ڈپٹی کمشنر کراچی شرقی شہزاد فضل عباسی کی جانب سے جمع کرائے گئے جواب میں کہا گیا کہ کراچی میں دہشتگردی کا خطرہ ہے، پی ٹی آئی کو کسی جگہ جلسے کی اجازت نہیں دی جاسکتی۔
ڈی سی ایسٹ کی رپورٹ کے مطابق پی ٹی آئی نے مزار قائد کے سامنے، نشتر پارک یا شارع قائدین پر جلسے کی اجازت مانگی تھی، مگر سیکیورٹی اداروں نے انٹیلی جنس کمیٹی میں دہشتگردی کے خدشات سے آگاہ کیا ہے۔
ڈی سی ایسٹ شہزاد فضل عباسی نے اپنی رپورٹ میں مؤقف اختیار کیا کہ وہ ایس ایس پی کی رپورٹ کے بعد ہی اجازت دینے کے مجاز ہیں۔
انہوں نے کہا کہ پی ٹی آئی کے جلسے میں قومی سطح کے لیڈر شریک ہوں گے، امن و امان کی صورتحال بہتر ہونے تک جلسے کی اجازت نہیں دی جاسکتی۔
ڈی سی شرقی نے جواب میں کہا ہے کہ عدالتی احکامات کی خلاف ورزی کا سوچ بھی نہیں سکتا، توہین عدالت کی درخواست بے بنیاد ہے، تحریک انصاف کے نمائندوں کے ساتھ اجلاس منعقد کیا گیا تھا۔
عدالت میں اپنے جواب میں ڈی سی نے کہا کہ جلسے کی اجازت نہ دینے پر درخواست گزار کو باقاعدہ مطلع کیا گیا تھا، ایس ایس پی کی رپورٹ کے بعد ہی اجازت دینے کا مجاز ہوں، امن و امان بہتر ہونے تک جلسے کی اجازت نہیں دی جاسکتی۔