وفاقی حکومت نے نیٹ میٹرنگ کی پالیسی میں تبدیلی کے بارے میں ایک معروف نیوز چینل کے دعوؤں کی تردید کی ہے۔
جیو نیوز نے خبر نشر کی کہ حکومت نے نیٹ میٹرنگ کے ضوابط میں ترمیم کرنے اور شمسی توانائی کی خرید و فروخت کے لیے دو مختلف ٹیرف متعارف کرانے کا فیصلہ کیا ہے۔ ٹی وی چینل نے یہ بھی دعویٰ کیا کہ نیٹ میٹرنگ بند کی جا رہی ہے اور حکومت ان صارفین پر بھی ایک مقررہ ٹیکس متعارف کرائے گی جنہوں نے سولر سسٹم نصب کیا ہے۔
نیٹ میٹرنگ کیا ہے، کب شروع ہوئی، حکومت اسے ختم کیوں کررہی ہے
اس میں کہا گیا ہے کہ وزیر اعظم نے حکام کو اپنے فیصلوں کی سمری منتقل کرنے کا حکم دیا ہے۔ تاہم رپورٹ کے نشر ہونے کے فوراً بعد پاور ڈویژن نے ایک تردید جاری کی۔
پاور ڈویژن نے نیٹ میٹرنگ پالیسی ختم کرنےسےمتعلق زیرگردش خبروں کی تردید کی اور کہا کہ مختلف چینلزپرنیٹ میٹرنگ پالیسی ختم کرنےکی خبروں میں کوئی صداقت نہیں ہے۔
ترجمان پاور ڈویژن کے مطابق وزیراعظم کی طرف سے نیٹ میٹرنگ کی پالیسی کے حوالے سے کوئی ہدایات موصول نہیں ہوئیں، مختلف چینلز کو گمراہ کن خبر چلانے سے پہلے پاور ڈویژن کا موقف لینا چاہیے تھا۔
نیٹ میٹرنگ: آئی پی پیز کے بجائے پاکستانی عوام پر دباؤ ڈالنے کی حکومتی پالیسی
علاوہ ازیں ترجمان لیسکونے بھی نیٹ میٹرنگ پر پابندی کے حوالے مؤقف دیا کہ ان خبروں میں کوئی صداقت نہیں ہے، لاہور الیکٹرک سپلائی کمپنی اسی بے بنیاد خبروں کی تردید کرتی ہے۔
انہوں نے کہا کہ صارفین اس طرح کی کسی خبر پر یقین نہ کریں، تمام درخواست گزاروں کو معمول کے مطابق نیٹ میٹرنگ کی سہولت فراہم کی جارہی ہے۔